راولپنڈی (آئی این پی+ بی بی سی+ نوائے وقت رپورٹ) راولپنڈی کی مقامی عدالت نے کسٹمز انسپکٹر اعجاز چودھری کے قتل کیس میں سپر ماڈل ایان علی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں۔ عدالت نے ماڈل کو 10 روز میں گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ علاقہ مجسٹریٹ گلفام لطیف نے ماڈل ایان علی کے خلاف مقتول کسٹم انسپکٹر کی بیوہ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت کی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایان نے اپنے کچھ ساتھیوں کے ذریعے مبینہ طور پر کسٹمز انسپکٹر اعجاز چودھری کا قتل کرایا۔ عدالت کے کہنے پر پولیس نے ایان کا بیان بھی ریکارڈ کیا جس کے بعد پولیس نے ماڈل ایان، کسٹم سپرنٹنڈنٹ زرغام اور ڈاکٹر ہارون کو ملوث قرار دے دیا۔ اس سے قبل عدالت نے ایان کو پولیس کے سامنے بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیا تھا لیکن ماڈل نے اپنا تحریری بیان بھجوایا جسے مسترد کردیا گیا تھا۔ ماڈل کی عدم حاضری پر پولیس نے مقامی عدالت سے رجوع کیا۔ کسٹمز انسپکٹر اعجاز چوہدری کا نام ملزمہ ایان علی سے غیر ملکی کرنسی برآمد ہونے کے مقدمے میں گواہ کی حثیت سے شامل ہے اور ملزمہ سے کرنسی برآمد ہونے کے دوماہ کے بعد انہیں نامعلوم افراد نے قتل کر دیا تھا۔ مقامی پولیس کے مطابق ملزمہ ان دنوں کراچی میں مقیم ہیں اور ان کی گرفتاری کے لیے اگلے ایک دو روز میں پولیس کی ٹیم کراچی روانہ کردی جائے گی۔ مقتول کسٹمز انسپکٹر کی بیوہ کی درخواست پر پنجاب حکومت نے ایان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو درخواست دی تھی جسے منظور کرلیا گیا جبکہ اس سے پہلے وزارت داخلہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکال چکی تھی۔ ایان علی کو گذشتہ برس پانچ لاکھ امریکی ڈالر دبئی لیکر جانے کی کوشش میں بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا۔