خالدہ ضیا کے جلاوطن بیٹے کو منی لانڈرنگ کیس میں 7 برس قید‘ 25 لاکھ ڈالر جرمانہ

Jul 22, 2016

ڈھاکہ (اے ایف پی) ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء کے جلاوطن بیٹے کو 7 برس قید اور 200 ملین ٹکا جرمانے کا حکم سنایا ہے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل منیرالزمان کبیر نے بتایا کہ ہائی کورٹ نے طارق رحمان کو منی لانڈرنگ کا مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں سات برس قید اور 200 ملین ٹکا جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ یہ رقم 25 لاکھ ڈالر کے برابر بنتی ہے۔عدالت کا کہنا تھا کہ انھوں نے بدعنوانی اس وقت کی جب ان کی والدہ کی جماعت برسرِ اقتدار تھی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ طارق رحمن نے اپنا سیاسی اثرورسوخ استعمال کر کے اپنے قریبی دوست غیاث الدین مامون کو 20کروڑ ٹکا کی منی لانڈرنگ کرنے میں معاونت کی۔ مامون نے یہ رقم ایک پاور پلانٹ کو ٹھیکے دلوانے کے لیے رشوت کے طور پر لی اور یہ رقم ان کے سنگاپور کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی۔ عدالت کے اس فیصلے کے بعد طارق رحمن اس وقت تک سیاست میں حصہ نہیں لے سکتے جب تک سپریم کورٹ انھیں کرپشن کے الزامات میں بری نہیں کر دیتی۔ طارق ضیاء اپوزیشن جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے سینیئر نائب چیئرمین بھی ہیں۔ بی این پی کے ترجمان نے بتایا کہ فیصلہ خالدہ ضیاء کے خاندان کے خلاف سازش ہے اور حکومت ان کو سیاست سے دور رکھنا چاہتی ہے۔ بی این پی نے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا اور اس کے متعدد کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ طارق رحمان کے وکیل نے بتایا کہ وہ سپریم کورٹ میں اپیل کریں گے۔

مزیدخبریں