مانیٹرنگ اینڈ ایولویشن سسٹم سے مقدمات کو بروقت نمٹانے میں مدد ملے گی: چیئرمین نیب

 قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ مانیٹرنگ اینڈ ایولویشن سسٹم سے نیب افسران کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے اور مقدمات کو بروقت نمٹانے میں مدد ملے گی، اس سے نہ صرف وقت کی بچت ہو گی بلکہ نیب کی بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر بلا امتیاز عملدرآمد میں بھی مددملے گی ۔ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ اجلاس میں نیب کے نگرانی اور جائزہ نظام (مانیٹرنگ اینڈ ایویلوایشن) پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران چیئرمین نیب کے مشیربرائے ایم ای ایس نے بتایا کہ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی ہدایت پر نیب نے نگرانی اور جائزے کا جامع نظام مرتب کیا ہے جس میں شکایات جمع کرانے، شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائری ، انویسٹی گیشن اور پراسیکیوشن مرحلہ اورعلاقائی دفاتر اور ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کا ریکارڈ جمع کرنے سمیت مقدمے سے متعلق بریفنگ، فیصلے اور اس کے شرکاءکی فہرست اور وقت اور مقام کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے جبکہ خلاف ورزی کرنے والوں کو معیاری اور مقداری جائزے کے ذریعے سزا دینے کا موثر نظام وضع کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی ہدایت پرنیب راولپنڈی میں مانیٹرنگ اینڈ ایویلوایشن نظام کے کام کے طریقہ کار سے متعلق پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا گیا ہے۔ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ مانیٹرنگ اینڈ ایویلوایشن نظام کا مقصد نیب میں نتائج پر منظم طریقے سے عملدرآمد کرنا ہے۔ نگرانی اور جائزہ نظام سے مداخلت کی روک تھام کی بنیاد ملتی ہے جبکہ کارکردگی کا معیار جانچا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نظام متوقع نتائج کو جانچنے اور ان پر عملدرآمد کیلئے انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے کہاکہ نگرانی اور جائزہ نظام سے کارکردگی اور حاصل کردہ نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل کے نتائج اور اثرات سے نمٹنے میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مانیٹرنگ اینڈ ایولوایشن سسٹم ترقی کیلئے اہم انتظام ہے۔ اس سے نہ صرف فیصلہ سازی بلکہ ماضی، حال اور مستقبل کے اقدامات کو آپس میں منسلک کرنے میں مدد ملتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن