یقین ہے عدلیہ آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کریگی ، وزیراعظم پھر سرخرو ہونگے : مسلم لیگ ن رہنما

اسلام آباد (صباح نیوز+آن لائن+آئی این پی) مسلم لیگ ن کی رہنما و وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے اپنے خاندان کو عدالت کے سامنے پیش کرکے ملک میں نئی روایت قائم کی، ہمیں یقین ہے اعلیٰ عدلیہ جو بھی فیصلہ کریگی وہ ملکی آئین و قانون کے مطابق ہو گا۔ وزیراعظم ایک بار پھر احتساب کے عمل سے سرخرو ہونگے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چودھری نے کہا کہ ججز کو بھی پتہ چل گیا ہو گا یہ انصاف کا کیس نہیں بلکہ نواز شریف کو گرانے کا کیس ہے۔ قوم فیصلہ کریگی کہ کون صادق اور امین ہے، کسے سزا ملے گی اور کسے جزا، یہ ہمارے لئے اتنا اہم نہیں۔ وزیر مملکت عابد شیر علی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد عمران خان پاگل ہو جائیں گے۔ شیخ رشید اپنی منی ٹریل دیدیں، میں استعفیٰ دیدوں گا اور اپنی جائیداد بھی ان کے نام کرا دوں گا۔ دانیال عزیز اور مائزہ حمید نے کہا کہ ملک میں احتساب کے نام پر دوہرا معیار جاری ہے۔ اس کے نام پر ہمیشہ سیاستدانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کیا۔ صباح نیوز کے مطابق وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے مزید کہا ہے کہ بنی گالا میں جھوٹا تماشا لگا کر عوام کے دلوں اور ذہنوں پر کوئی اثر نہیں ڈالا جا سکتا، تماشے اور جھوٹ کے بازار کو ختم ہونا چاہئے۔ عوام تک حقیقت پر مبنی موقف پہنچانے کے لئے میڈیا نے اہم کردار ادا کیا ہے جس کو حکومت سراہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے استثنیٰ کا فائدہ نہیں اٹھایا اور نئی تاریخ رقم کی ہے۔ وزیراعظم نوازشریف پر ایک بھی پائی کی امانت میں خیانت، کرپشن اور کک بیک ثابت نہیں ہو سکی اور جے آئی ٹی اس کو ثابت نہیں کر سکا۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ سے اگر خدشات کے الفاظ نکال دیئے جائیں تو کرپشن ثابت نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ثابت ہو گیا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ بدنیتی پر مبنی ہے۔ انہوں نے عمران خان کو لواری ٹنل کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کا بھی افتتاح ہو گیا اور فیتہ کٹ گیا اور وہاں پر لوگوں کا ہجوم بھی نظر آیا۔ بنی گالا میں جھوٹا تماشا لگا کر عوام کے دلوں اور ذہنوں پر کوئی اثر نہیں ڈالا جا سکتا۔ اب اس تماشے اور جھوٹ کے بازار کو ختم ہونا چاہئے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہونا چاہئے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان اپنی وزارت کی ذمہ داریاں بھرپور انداز میں ادا کر رہے ہیں۔ چوہدری نثار (ن) لیگ کے سپاہی ہیں اور وزیراعظم کے قریبی ساتھیوں میں سے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے سپریم کورٹ کے ججوں پر کبھی اعتراض نہیں کیا۔ صرف جے آئی ٹی پر اعتراض کیا تھا جو ہمارا قانونی حق ہے۔ اس موقع پر طلال چوہدری نے کہا کہ آج سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں سیاسی یتیم بھی بیٹھے ہوئے تھے۔ عدالت کے فیصلے کے بعد ان کا یہ آخری سہارا بھی ختم ہو جائے گا۔ ججز بھی سوچتے ہونگے کہ نوازشریف کے وہ سیاسی مخالف جو نہ پٹیشنر ہیں نہ گواہ نہ ان کا کیس سے کوئی تعلق ہے۔ یہ عدالت میں کیوں جمع ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا نوازشریف نے عہدے کا غلط استعمال کیا کوئی کرپشن ہوئی یا ایسی جائیداد سامنے آئی جن کو اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا گیا۔ اس کا جواب ناں میں ہے تو ہمیں سزا و جزا کا کوئی ڈر نہیں۔ (ن) لیگ اس عدلیہ کے لئے اپنی جان سے لے کر حکومت تک وار دی تھی۔ نوازشریف کا مقدمہ تواسی دن میں ختم ہو گا جس دن دہشت گردی ختم ہو گی سی پیک مکمل ہو گا۔ وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ نواز شریف پاکستان کے منتخب وزیراعظم ہیں، عدالتیں فیصلے آئین، قانون اور شہادتوں کی روشنی میں کرتی ہیں لہٰذا آئین کی روشنی میں فتح نواز شریف کی ہوگی جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد عمران خان نے پاگل ہو جانا ہے تاہم عمران خان کے لیے پاگل خانے میں ایک کمرہ ضرور تیار کروا دیں گے۔انہوں نے کہا کہ کرپشن کا ٹولہ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہے، یہ سارے این آر او زدہ،نیب زدہ اور ڈاکو ہیں، ایک طرف یہ تمام چور اور ان کا مربہ ہے تو دوسری طرف پاکستان کی ترقی ہے۔ عمران خان کے والد پر چوری کا ٹیکہ لگا ہوا ہے،پیپلزپارٹی کی کرپشن پر باتوں سے سپریم کورٹ کے درودیوار ہل جاتے ہیں۔آئی این پی کے مطابق جمعہ کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے دانیال عزیز نے کہاکہ ملک میں احتساب کا دوہرا معیار جاری ہے۔ سندھ میں مقدمات اور گرفتاریاں ہونے کے باوجود آج تک کچھ نہیں ہوا۔ خیبر پی کے میں احتساب کا نعرہ لگانے والوں نے احتساب کمشن کو ہی بند کر دیا۔ ماضی میں سیاسی مخالفین پر مقدمات بنائے گئے۔ سپریم کورٹ میں جماعت اسلامی کی ابتدائی پٹییشن میں 450 افراد کے نام تھے۔ پانامہ کے حوالے سے پی ٹی آئی کی پٹیشن میں صرف فرد واحد کو فریق بنایا گیا ہے۔ جمہوریت جب مضبوط ہونے لگتی ہے تو اس کو پیچھے دھکیل دیا جاتا ہے۔ ماضی میں بھی سازشوں کے تحت جمہوریت کو کمزور رکھا گیا۔ دانیال عزیز نے کہا کہ پانامہ کے نام پر پرانی دستاویزات کو نیا بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ میڈیا کے ذریعے عوام کے ذہنوں میں مخصوص نظریات پھیلائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ محمد نواز شریف نے تمام عدالتوں کے سامنے پیش ہو کر مثال قائم کی ہے۔ نواز شریف نے عدلیہ کی بحالی میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اس موقع پر مسلم لیگ(ن) کی رہنما مائزہ حمید نے کہاکہ نواز شریف نے تصدیق اور ثابت شدہ کاغذات جمع کرائے ہیں۔ عمران خان نے ابھی تو بنی گالہ کا حساب دینا ہے وہ کس منہ سے احتساب کی باتیں کرتے ہیں۔ مشرف کی جماعت 10 سال ملک لوٹنے کے بعد کس منہ سے احتساب کی بات کرتی ہے۔
رہنما مسلم لیگ ن

ای پیپر دی نیشن