اسلام آباد(خبر نگار خصو صی )سابق چیئرمین سینٹ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری نے پانامہ پیپرز کی سپریم کورٹ میں سماعت مکمل ہونے پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ پانامہ پیپر ز پر پی پی کا موقف درست ثابت ہوا کہ شریف خاندان کا طر ز رہائش ، اثاثے کاروبارو آمد ن سے مطابقت نہیں رکھتا جس پر شریف برادران عوامی عہدے رکھنے پر نہ صرف نااہل بلکہ سزاوار بھی ہوں گے۔ عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے وزیر اعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی کو نا اہل قرار دلوانے کے لیے کالا کوٹ پہننے والا نوازشریف خود نااہلی کی زد میں ہے۔ نیئر بخاری نے مزید کہا کہ ماورائے آئین اقدامات کی بنیاد رکھنے والوں پر آئین کا نفاذ ہونے جارہا ہے۔ سیاست کے نام پر سرکاری وریاستی اداروں کو ذاتی جاگیر بناکر آئین و قانون کی دھجیاں بکھیرنے والوں کا عبرت ناک انجام نوشتہ دیوار ہے۔ نیئر بخاری نے مزید کہا کہ شریف برادران ذاتی مفادات کی خاطر ملکی مفاد کو داو¿ پر لگانے کی سازش میں برادر اسلامی ممالک کی ساکھ خراب کرنے کی کوشش میں بھی بری طرح ناکام ہوئے ہیں۔ چار دہائیوں تک قومی خزانے کو بے دردی سے لوٹنے والی مافیا ، گارڈ فادر اور اس کے آلہ کاروں کو ایک ایک پائی کا حساب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کے مقدس پیشے پر بد نما گروہ کے انجام سے اب حقیقی سیاست کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بد عنوانوںکے ساتھ ساتھ بد کردار اور بددیانت بھی جلد قانون کی گرفت میں آئیں گے۔ نیئر بخاری نے کہا کہ پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں منعقد ہونے مشاورتی اجلاس میں پانامہ پیپرز ، جے آئی ٹی رپورٹ میں ناقابل تردید ثبوتوں، سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران وکلاءکے دلائل اور ملک بھر کے ماہر قانون دانوں ، سول سوسائٹی کے خیالات ، تاثرات اور تبصروں ، رائے پر تفصیلی غور وخوض کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی اپنی حکمت عملی کا اعلان کرے گی۔