مقبوضہ بیت المقدس (اے ایف پی) مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 3 فلسطینی شہید اور 170 زخمی ہوگئے۔ مسجد الاقصیٰ تک پہنچنے کی کوشش کرنے والے درجنوں فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ یہ جھڑپیں بیت المقدس کی اوقاف ٹرسٹ ودیگر اسلامی تنظیموں کی جانب سے مسجد الاقصیٰ میں جمعے کی نماز ادا کرنے کی اپیل کے بعد شروع ہوئیں۔ اسرائیل نے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد الاقصیٰ تک مسلمانوں کی رسائی محدود کردی تھی اور 50 سال سے کم عمر فلسطینی مردوں اور دیگر علاقوں سے آنے والوں پر مسجد الاقصیٰ میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ بیت المقدس میں صہیونی فوج نے فلسطینیوں پر مظالم کی انتہا کر دی، فائرنگ کی اور گرینیڈ بھی پھینکے۔ اسی طرح مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں بھی اسرائیلی فورسز اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں سو سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ کی پٹی میں بھی حماس و دیگر فلسطین کی مزاحمتی تنظیموں نے اسرائیل کی کارروائیوں کے خلاف مظاہرے کیے اور جلوس نکالے ہیں۔ مسلمانوں کے قبلہ اوّل کی بندش اور مقبوضہ بیت المقدس میں مسلسل بڑھتے ہوئے اسرائیلی مظالم کے خلاف فلسطینیوں نے گژشتہ روز یومِ الغضب منایا۔ بیت المقدس میں تشدد کی نئی لہر دیکھنے میں آرہی ہے اور اب یہودی آبادکاروں نے بھی اسرائیلی پولیس اور فوج کے ساتھ مل کر مسجد اقصی کے برآمدوں پر حملے شروع کردیئے ہیں۔ ایسے ہی ایک تازہ حملے میں المغاربہ کے مرکزی دروازے سے بیسیوں آبادکار مسجد اقصی میں داخل ہو گئے۔مغربی کنارے میں 3 اسرائیلی کو چاقوئوں کے وار کر کے ہلاک کر دیا گیا۔
فلسطین / یوم غضب