اسلام آباد( نوائے وقت رپورٹ) پانامہ کیس میں حسن اور حسین نواز کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیبلری فونٹ سے متعلق عدالت میں بیان دیدیا۔ فیصلہ عدالت کو کرنا ہے کیبلری فونٹ کا 2006ء سے پہلے استعمال ممکن تھا جو دستاویزات عدالت کو دی گئیں وہ تصدیق شدہ ہیں۔ اضافی صفحے کی وجہ سے جعلی دستاویز کا تاثر ابھرا۔ ایک دستاویز میں دستخط والا ایک اضافی صفحہ لگا تھا۔ عدالت کو بتایا کہ 2006ء سے پہلے ہزاروں لوگوں نے یہ فونٹ استعمال کیا۔ میں مطمئن ہوں کہ کوئی جعلسازی نہیں ہوئی۔ جے آئی ٹی نے قطری شہزادے کو کسی خط میں ویڈیو لنک کا ذکر نہیں کیا۔ جولائی 2006ء کے بعد نیسکول اور نیلسن کے شیئرز ہولڈر مندور کمپنی تھی۔ والیم 10میں مختلف ممالک کو بھیجی گئی جے آئی ٹی کی درخواستیں ہیں۔
2006ء سے پہلے ہزاروں لوگوں نے کیبلری فونٹ استعمال کیا، ایک اضافی صفحہ سے جعلسازی کا تاثر ابھرا، سلمان اکرم راجہ
Jul 22, 2017