اسلام آباد (وقت نیوز) اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا جے آئی ٹی کی رپورٹ نیک نیتی پر مشتمل ہے جمہوریت کے تسلسل کے لئے وزیراعظم نواز شریف مستعفی ہو جائیں۔ سازشیں ہمارے دور میں بھی ہوئیں مگر حکومت نے مدت پوری کی۔ وقت نیوز سے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی ہے۔ 70 برس میں کسی نہ کسی بحران کا شکار رہے۔ ہونا یہ چاہئے تھا کہ ہم اپنے وسائل اور معیشت پر توجہ دیتے۔ ملک کی آبادی بڑھتی جا رہی ہے۔ وسائل پر غور کرنا ہو گا۔ ملک مسائل میں الجھا ہوا ہے۔ حکومت پانامہ کیس کے ٹی او آرز پر راضی نہیں تھی۔ تاریخ بتاتی ہے نواز شریف کے خلاف عدالتوں سے فیصلے نہیں آئے۔ وزراءبڑھ چڑھ کر نواز شریف اور ان کے خاندان کادفاع کرتے رہے۔ حکومت نے عوام سے کئے ایک وعدے پر بھی عمل نہیں کیا۔ پیپلز پارٹی اقتدار کی سیاست نہیں کرتی۔ میاں صاحب کے اوپر ایک چیز ثابت ہوئی۔ انہیں استعفی دینا چاہئے۔ پانامہ کے معاملے میں شریف خاندان کا ہر فرد ملوث ہے۔ میاں صاحب 2014 میں سرنڈر کر چکے تھے ہم نے نواز شریف سے کہا ہم ساتھ ہیں۔ اپوزیشن کی تمام جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لائیں گے کہ جو پوچھیں جواب دیتے ہیں معلوم نہیں، تین گھنٹے بعد خالو کی یاد آ جاتی ہے۔ شریف برادران نے بے نظیر بھٹو کے خلاف کیس کیا تھا۔ تجربے کی بنیاد پر جے آئی ٹی کو مسترد کرنے کی بات کی تھی۔ ہماری جنگ اقتدار کے لئے نہیں اداروں کو بچانے کی جنگ ہے۔ ہماری خارجہ پالیسی نہیں ہے۔ ہم نے حالات کا جائزہ لے کر وزیر خارجہ کا مطالبہ کیا تھا۔ میاں نواز شریف، بھٹو بننے کی کوشش کرتے ہیں۔ مجھے پارلیمنٹ میں 30سال ہو گئے، موجودہ حالات دیکھ کر تکلیف ہو رہی ہے۔ ادارے مضبوط ہوں تو ریاست مضبوط ہوتی ہے۔ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی نے 200 ارب روپے ریکور کئے۔ احتساب کی یلغار صرف سندھ پر ہے۔ پیپلز پارٹی نہ ہوتی تو مشرف جان نہ چھوڑتا۔ کوئی سازش ہوئی تو پیپلز پارٹی سیسہ پلائی دیوار ثابت ہو گی۔ نیب نے پنجاب میں ایک بار ایکشن لیا پورا پنجاب کھڑا ہو گیا۔ نواز شریف پر مشکل وقت آتا ہے تو چودھری نثار سکرین سے ہٹ جاتے ہیں۔ نواز شریف کے خلاف ان کے بچوں نے سازش کی۔ جے آئی ٹی رپورٹ پر 3 ججوں کا فیصلہ آنا ہے۔ دو ججوں نے فیصلہ دے دیا ہے۔
خورشید شاہ
تاریخ بتاتی ہے نوازشریف کےخلاف عدالتوں سے فیصلے نہیں آتے: خورشید شاہ
Jul 22, 2017