لاہور (فرخ سعید خواجہ) پانامہ کیس پر عملدرآمد عدالت میں فیصلہ محفوظ ہو جانے کے بعد وزیراعظم محمد نوازشریف کی ممکنہ نااہلی کی صورت میں ان کے جانشین کی بحث زور پکڑ گئی ہے۔ مسلم لیگ ن کے ترجمان نے کہا کہ تاحال ایسا کوئی مشورہ نہیں ہوا کہ ہمیں عدالت سے توقع ہے کہ فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا۔ تاہم مسلم لیگی حلقوں میں اس حوالے سے مختلف شخصیات کے بارے میں توقعات ظاہر کی جا رہی ہیں کہ ممکنہ نااہلی کی صورت میں وہ میاں نوازشریف کی جگہ لے سکتے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کسی بھی ادارے سے جھگڑے کے خواہاں نہیں ہیں لہٰذا قرعہ فال سپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق کے نام نکل سکتا ہے جنہیں فوجی اور سیاسی حلقوں میں معتدل شخصیت کے طور پر لیا جاتا ہے یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اگر ہارڈ لائن لینے کا فیصلہ ہوا تو پھر وزیراعظم خواجہ آصف ہوں گے۔ بعض حلقے میاں شہبازشریف کا نام بھی لے رہے ہیں انہیں ضمنی الیکشن کے ذریعے لایا جا سکتا ہے جبکہ چودھری نثار علی خان کے لائے جانے کے امکانات کو بھی مسترد نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اُدھر بیگم کلثوم نواز کو خصوصی نشست پر قومی اسمبلی میں لانے اور انہیں باقی مدت کیلئے وزیراعظم بنائے جانے کا ذکر بھی ہو رہا ہے۔
وزیراعظم جانشین