وزیراعظم عمران خان سے امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا,
امریکی سینیٹر لنزے گراہم سینیٹ جوڈیشری کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں۔ ملاقات میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی و دیگر بھی شریک تھے.
وزیر اعظم عمران خان سے امریکی سینیٹر لنزے گراہم کی ملاقات کا اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ ملاقات میں باہمی تعلقات، علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اعلامیہ میں بتایا گیا کہ وزیراعظم نے پاک امریکا تعلقات بہتری کے لیے سینیٹر گراہم کی خدمات کو سراہا جبکہ عمران خان نے سینیٹر کو حکومتی ترقیاتی اور معاشی ترجیحات سے آگاہ کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکہ سے دونوں ممالک کے مفاد پر مبنی وسیع البنیاد تعلقات کا خواہاں ہے۔ پاکستان امریکہ سے تجارت اور توانائی اور تعلیم کے شعبوں میں باہمی مفاد پر مبنی تعاون چاہتا ہے،
عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کوافغانستان میں عدم استحکام کی وجہ سے بھاری قیمت ادا کرنا پڑی، ہمسایہ ملک میں پائیدار امن چاہتے ہیں۔ افغان مسئلے کا سیاسی حل اور امن کے لیے امریکہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
سینیٹر لنزے گراہم کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکہ میں باہمی مفاد کے لیے اعلی سطح پر پائیدار تعلقات کا ہونا ضروری ہے، اسلام آباد نے افغانستان میں امن عمل کی کامیابی کے لیے اہم کردار ادا کیا، دہشت گردی کے خلاف موثر آپریشنز کے باعث پاکستان میں سکیورٹی کی صورتحال میں بہت بہتری آئی، پاکستان نے افغان سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے شاندار اقدامات کیے۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سے واشنگٹن میں آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر نے ملاقات کی جس میں معاشی اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔
وزیراعظم کے دورہ امریکا کے دوران اہم ملاقاتیں جاری ہیں۔ عمران خان سے آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر ڈیوڈ لپٹن نے ملاقات کی۔
آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کی طرف سے متعارف کرائی گئی اصلاحاتی پروگرام کی بدولت معیشت مستحکم اور ادارے مضبوط ہونگے، پروگرام مستحکم معاشی ترقی کے لئے مدد گار ثابت ہوگا۔
عالمی مالیاتی ادارے کے ڈائریکٹر نے کہا کہ پاکستان کو محصولات میں اضافے کے لئے کام کرنا چاہیے۔
دوسری طرف وزیراعظم عمران خان سے معروف آئی ٹی کمپنی کے وفد نے بھی ملاقات کی، وفد میں عمران الحق خان، حشمت ملک، حسن احمد اور دیگر اراکین بھی شامل تھے۔ ملاقات کے دوران تعلیمی اداروں میں تحقیق و ترقی کے فروغ، آئی ٹی کے معیاری اداروں کے قیام اور آئی ٹی ٹیکنیشنز کی تربیت پر بات چیت ہوئی۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا انفارمیشن ٹیکنالوجی کا شعبہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، آئی ٹی کے شعبے میں نوجوانوں کے لئے روزگار کے بے پناہ مواقع ہیں۔ عمران خان نے کہا پاکستان میں مضبوط آئی ٹی سیکٹر کے قیام کیلئے ہر ممکن تعاون کریں گے۔
خیال رہے کہ سینیٹر لنزے گراہم علاقائی امن و امان کے حوالے سے تازہ ترین پاک امریکا باہمی تعلقات کے سرگرم حامی رہے ہیں اور وہ پاک امریکا تعلقات میں بہتری کے خواہاں ہیں۔
سینیٹر لنزے گراہم امریکی سینیٹ کمیٹی فار جوڈیشری کے سربراہ بھی ہیں۔
واضح رہے کہ آج پونے نو بجے وائٹ ہاؤس میں وزیر اعظم عمران خان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے یاد دگار ملاقات کریں گے، وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر خود عمران خان کا استقبال کریں گے۔
آج عمران خان سے پاکستانی سفارت خانے میں عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ مالپس نے بھی ملاقات کی۔