مقبوضہ بیت المقدس(صباح نیوز)فلسطین کے 1948 کے مقبوضہ علاقوں میں قابض صہیونیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کی خاموشی سے نسل کشی جاری ہے۔ گذشتہ روز اندرون فلسطین میں الطیرہ اور کفر قاسم میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے تین فلسطینیوں کو شہید کردیا۔ الطیرہ میں55 سالہ ادھم بشارہ کو گولیاں مار کر شہید کر دیا۔ویب سائٹ "عرب 48" کی رپورٹ کے مطابق کفر قاس میں ایک 50سالہ سمیر عمیریہ نامی ایک شہری کو شہید کردیا۔فائرنگ کے نتیجے میں چار فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔اندرون فلسطین میں یہودی آبادکاروں کے حملوں میں فلسطینیوں کی شہادتوں کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گذشتہ دو سال کے دوران قابض صہیونیوں نے فلسطینیوں کی پراسرار اور خاموش نسل کشی سے سیکڑوں فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔اسرائیلی جیلوں میں قید تین فلسطینی قیدیوں کی بھوک ہڑتال جاری ہے۔فلسطینی اسیران کی سوسائٹی نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی اسیران عدی شحادہ، فادی غنیمات اور محمد ابو الرب بالترتیب 27، 26اور 7 دن سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔عدی شحادہ جسکی عمر 24سال ہے اور 40سالہ فادی غنیمات دونوں کو 2019میں گرفتار کیا گیا تھا دونوں نے بغیر کسی جرم کے اپنی انتقامی حراست کے خلاف احتجاج کے طور پر بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ قابض اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس کے ناظم عدنان غیث کو ضلعسلوان میں انکے گھر سے اغواء کر لیا اور بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے بہت سے افراد کو جرمانہ کیا۔مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی پولیس فورس نے بیت المقدس کے چئیرمین غیث کے گھر پر ہلہ بول کر توڑ پھوڑ کی اور انہیں گرفتار کر لیا۔چیئرمین غیث کو اس سے پہلے کئی مرتبہ تفتیش کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔