لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومتی کنٹرول آدھی درجن مافیاز نے سنبھال رکھا ہے۔ جدھر نظر اٹھائیںلینڈ، ڈرگ، شوگر، گندم، آئل مافیاز اور کرپٹ اشرافیہ کا راج ہے۔ حکومت کا ٹائی ٹینک اس کے اپنے بوجھ سے ہی ڈوبنے والا ہے۔ وزیروں اور مشیروں کی فوج ظفر موج قومی خزانے پر بوجھ ہے۔ عوام کو دو وقت کے کھانے کے لالے پڑے ہوئے ہیں اور دوہری شہریت والے دوہری عیش کر رہے ہیں۔ جو حکومت دو ماہ قبل خریدی گئی ساٹھ لاکھ میٹرک ٹن گندم کی حفاظت نہیں کرسکی وہ قومی خزانے کی حفاظت کیسے کرسکتی ہے؟۔ گندم غائب ہونے پر تشویش کے اظہار سے کام نہیں چلے گا۔ ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانے کی ضرورت ہے۔ ملکی مسائل کا حل صرف نظام مصطفیٰ کے نفاذ میں ہے۔ اسلامی و خوشحال پاکستان صرف دیانتدار قیادت بنا سکتی ہے۔ اصل تبدیلی جماعت اسلامی لیکر آئے گی۔ کرونا وبا میں الخدمت فائونڈیشن نے متاثرین کی خدمت کا حق ادا کردیا ہے جس پر پوری قوم کو فخر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں الخدمت فائونڈیشن کے مرکزی صدر محمد عبدالشکور اور سیکرٹری شاہد اقبال سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم نے کسی اہلیت کے بغیر اپنی پسند اور ناپسند کی بنیاد پر وزیروں اور مشیروں کو بھرتی کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کو نظریہ ضرورت کے ماحول سے نکالنے کی ضرورت ہے۔ موجودہ حکومت سابقہ حکومتوں کا ہی تسلسل ہے۔