اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے پی ٹی آئی کے جھنڈے کے رنگ میں صحت کارڈ کی تشہیری مہم کے خلاف مسلم لیگ (ن) کی درخواستوں پر سماعت کی۔ وزیراعظم کو پرنسپل سیکرٹری کے ذریعے، وزارت صحت، وزارت اطلاعات و نشریات، اور پا کستان تحریک انصاف سے جواب طلب کرتے ہوئے سیکرٹری اطلاعات کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کردی۔ وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل پیش ہوئے، عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے بلوچستان ہائیکورٹ کی ججمنٹ پڑھی ہے؟ درخواست گزار وکیل نے کہاکہ ہم نے بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلے کی کاپی جمع کرائی، عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 2018 میں 3 صوبوں کے خلاف سوموٹو ایکشن لیا تھا، پبلک منی کو پارٹی مفاد کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ پبلک منی کو پارٹی کیلئے استعمال کرنا جنرل فنانشل رولز کی خلاف ورزی بھی ہے، سرکاری اداروں کے کارڈز پر پارٹی جھنڈا، تصویر فنانشل رولز کی خلاف ورزی ہے، کیوں نہ حکومت کو تشہیر کیلئے تصاویر، پارٹی جھنڈے کے استعمال سے روک دیا جائے؟۔ وفاقی حکومت سپریم کورٹ کے فیصلوں کی خلاف ورزی کی مرتکب ہورہی ہے۔ عدالت کو بتایا جائے سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کیوں گئی۔ کیوں نہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر کارروائی کی جائے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرکے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 10 اگست تک ملتوی کردی۔