لاہور+ کراچی (نیٹ نیوز+ لیڈی رپورٹر+سپیشل رپورٹر) دعا زہرا کیس میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی نے مرکزی ملزم اور دعا زہرا کے شوہر ظہیر احمد اور شبیر کی عبوری ضمانت منظور کر لی۔ دوسری جانب جھوٹا سرٹیفکیٹ دینے پر دعا زہرا کے شوہر ظہیر کے خلاف لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ میں درخواست دائر کر دی گئی۔ ادھر سندھ ہائیکورٹ نے تفتیشی افسر کو دعا زہرا کو شیلٹر ہوم کراچی منتقل کرنے کی اجازت دے دی۔ عدالت نے آبزرویشن دیتے ہوئے کہا کہ بظاہر دعا زہرا اپنے شوہر کے ساتھ بھی ناخوش ہے اور ساتھ رہنا نہیں چاہتی، والدین سے بھی خوفزدہ ہے اس لیے شیلٹر ہوم میں رہنا مناسب ہے۔ دعا زہرا کو کراچی منتقل کرنے میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں۔لاہور سے لیڈی رپورٹر کے مطابق دعا زہرہ دارالامان پہنچ کر بالکل خاموش ہوگئی۔ کھانا پینا بھی چھوڑ دیا۔ ساتھی خواتین میں سے بھی کسی سے بات نہیں کرتی، بس خلاؤں میں گھورتی رہتی ہے۔ والدین کے گھر میں پیزا، پراٹھا اور دوسرے جنک فوڈز کی عادی دعا زہرہ کے دل کو دارالامان کا روایتی مینیو بھی نہ بھایا جس پر وہ 24 گھنٹے میں صرف ایک وقت کے کھانے پر اکتفا کرنے لگی ہے تاہم گزشتہ روز ادارے کی میڈیکل آفیسر کی شکایت پر انچارج دارالامان مصباح رشید نے دعا زہرہ کو تین وقت کھانے کی تلقین کر دی ہے۔ شوہر ظہیر احمد سے تعلقات کی خرابی کے حوالے سے دعا زہرہ نے انچارج کو بتایا کہ میرا اس سے کوئی بھی اختلاف نہیں ہے۔ ایسا تومیں نے وکیل کے مشورے پر کہا ہے کیونکہ مجھے انہوں نے یقین دہانی کروائی تھی کہ کچھ روز میں میں یہاں سے واپس شوہر کے گھر پر منتقل ہو سکتی ہوں اور کراچی نہیں جانا چاہتی۔
دعا زہرا کیس