میڈرڈ، واشنگٹن (آئی این پی+ اے پی پی) ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات، ٹھنڈے سمجھے جانے والے ممالک بھی اب شدید گرمی کی لپیٹ میں آ گئے۔ یورپی ممالک میں گرمی کے گزشتہ کئی دہائیوں کے ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔ ڈنمارک میں جولائی میں پہلی بار درجہ حرارت 35.6 ڈگری تک جاپہنچا۔ گرمی کی شدید لہر کی وجہ سے سپین اور پرتگال میں اب تک 1700سے زائد افراد کی ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ ہسپانوی وزیراعظم پیدرو سانچز نے کہا سپین میں شدید گرمی کے باعث گزشتہ 10 روز میں 500 سے زائد شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔ دوسری جانب شدید گرمی فرانس، پرتگال اور سپین کے جنگلات میں آگ لگنے کا سبب بھی بنی ہے جسے بجھانے کا کام جاری ہے۔ پرتگال میں جنگلات کا 75 ہزار ایکڑ اور فرانس میں 22 ہزار ایکڑ حصہ آگ کی لپیٹ میں ہے جس کے باعث ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ برطانیہ میں 2 روز کی شدید گرمی کے بعد موسم بہتر ہوگیا۔ ٹھنڈی ہوائیں چلنے کے باعث بدھ کو لندن میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 26 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ امریکی محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ آئندہ ہفتے ملک بھر میں گرمی کی شدید لہر سے 10 کروڑ سے زیادہ افراد متاثر ہونے کا امکان ہے۔ گزشتہ روز ملک کے بعض علاقوں میں درجہ حرارت 43 ڈگری تک ریکارڈ کیا گیا۔ دوسری جانب نیو یارک کی گورنر کیتھی ہوچل نے کہا نیو یارک کے مکینوں کو رواں ہفتے کے دوران گرم اور مرطوب موسم کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یورپ، امریکہ گرمی