اسلام آباد‘ بھیرہ (نامہ نگاران) ملک بھر میں موسم میں بہتری کے باوجود بجلی کا شارٹ فال اب بھی برقرار ہے‘ جو6 ہزار 344 میگاواٹ تک پہنچ گیا۔ بجلی کی کل طلب 28 ہزار 900 میگاواٹ ہوگئی جبکہ اس وقت بجلی کی مجموعی پیداوار 22 ہزار 556 میگاواٹ ہے۔ ذرائع کے مطابق پانی سے 6 ہزار 600 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے، تھرمل پاور پلانٹس 970 میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نجی شعبے کے بجلی گھروں سے مجموعی پیداوار 11 ہزار 500 میگا واٹ تک ہے جبکہ ونڈ پاور پلانٹس 880 میگاواٹ اور سولرپلانٹس 88 میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں۔ بگاس سے بجلی کی پیداوار 100 میگاواٹ ہے، جوہری ایندھن 2 ہزار 358 میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں۔ دوسری جانب ملک کے مختلف علاقوں میں 16 گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ دیہات میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ اس سے زیادہ اور نقصانات والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ اس سے بھی زیادہ ہے۔ بھیرہ سے نامہ نگار کے مطابق پنجاب میں ضمنی انتخابات مکمل ہوتے ہی علاقہ میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ میں اضافہ کر دیا گیا جبکہ رات کو سوئی گیس بھی بند کر دی جاتی ہے۔ توانائی بچاؤ پروگرام کے تحت رات 9 بجے شہر میں کاروبار بند کرا دیا جاتا ہے جبکہ بڑے سٹورز رات گئے تک کھلے رہتے ہیں۔ سماجی رہنماؤں ارشد اقبال‘ نعیم بشیر چوہان‘ اللہ بخش ‘شاہد نصیر احمد‘ بلال اور شفیق احمد نے کہا ہے کہ رات 9 بجے کاروبار بند کرانے سے چھوٹا کاروباری طبقہ مزید پریشانی کا شکار ہے۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا کہ وہ رات 9 بجے بجلی کے استعمال پر پابندی لگا کر عوام کو کاروبار جاری رکھنے کی اجازت دے۔
بجلی بحران