طوفانی بارش ، حادثات، چھتیں گرنے سے 25جاں بحق : لاہور میں 20سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا 


لاہور، گوجرانوالہ، حافظ آباد، شیخوپورہ ،کوئٹہ، راولپنڈی (خبر نگار+ نامہ نگاران+ نمائندہ نوائے وقت+نامہ نگار خصوصی+ بیورو رپورٹ+ نمائندہ خصوصی+ سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ)  لاہور سمیت متعدد شہروں میںطوفانی بارش ہوئی، حادثات میں 25 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ لاہور میں بارش کا 20 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ 7 گھنٹوں میں لاہور میں 234 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ رات بھر سے شروع ہونے والی موسلا دھار بارش کا سلسلہ دن ساڑھے گیارہ بجے اختتام کو پہنچا۔ لاہور میں اب تک تاجپورہ میں سب سے زیادہ بارش 238 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جو کہ 20 سالہ تاریخ میں 7 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بارش ہے۔ اس کے علاوہ ایئرپورٹ پر 219 ملی میٹر، لکشمی چوک پر 143 ملی میٹر،  مغلپورہ میں 174 ملی میٹر،  چوک ناخدا میں 159 ملی میٹر جبکہ گلشن راوی میں 128 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ ایم ڈی واسا غفران احمد نے بتایا کہ اتنی زیادہ بارش کے باوجود بیشتر علاقے بارش کے ساتھ ہی کلیئر کر دیئے گئے۔  انہوں نے جی بلاک ڈسپوزل سٹیشن، بی بلاک تاجپورہ سکیم ڈسپوزل سٹیشن سمیت لکشمی چوک کا دورہ کیا۔ محکمہ موسمیات  نے مزید تیز بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔ لاہور میں موسلا دھار بارش نے جل تھل ایک کر دیا، گلی محلے اور سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں۔ لاہور میں موسلادھار بارش سے شاہراہیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں۔ کینال روڈ پر ہربنس پورہ کے قریب پانی جمع ہو گیا۔ ہربنس پورہ انڈر پاس بھی بارش کے پانی سے بھر گیا۔ پانی جمع ہونے کے باعث ٹریفک کا نظام شدید متاثرہوا۔ سیشن کورٹ اور سول کورٹ کے اطراف جگہ جگہ بارش کا پانی جمع ہونے سے سائلین اور وکلا کو عدالتوںمیں پیش ہونے میں مشکلات کا سامنا رہا۔ شہر میں ہونے سے والی بارش سے بجلی کا ترسیلی نظام شدید متاثر ہوگیا۔ دروغہ والا چوک کے قریب موٹر سائیکل رکشہ ورکشاپ کی خستہ حال چھت گر گئی۔ جس سے ملبے تلے دب کر دو افراد زخمی ہوگئے۔ ریسکیو ٹیم نے دونوں زخمیوں کو ملبے تلے سے نکال کر طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کیا، مگر وہ جانبر نہ ہوسکے اور انہوں نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ دیا ہے۔  شناخت  44 سالہ عظیم حفیظ اور 45 سالہ فیاض ستار کے نام سے ہوئی ہے۔ سلامت پورہ کے علاقہ محلہ عید گاہ کے قریب ایک گھر کی  ٹی آر گارڈرز کے بنی چھت گر گئی۔ ملبے تلے دب کر 24سالہ فرحان یعقوب موقع پر ہلاک جبکہ2سالہ بچہ احمد علی زخمی ہو گیا ہے۔ جی ٹی روڈ کی آبادی کالا شاہ کاکو (نیاز کوٹ) میں شدید بارش کے باعث بوسیدہ مکان کی چھت گرنے سے ملبے تلے آکر میاں بیوی سمیت چار افراد زخمی ہوگئے۔ شہریوں اور  ریسکیو کے عملہ نے جدوجہد کرکے  ملبے کو ہٹا کر زخمیوں کو باہر نکالا اور طبی امداد کے لیے سپتال داخل کرا دیا۔  لاہور  روڈ پر واقع کدلتھی گاؤں کی کرسچن آبادی میں خستہ حال مکان کی چھت گرگئی۔  جس کے باعث 5 افراد ملبے تلے دب کر زخمی ہو گئے۔  بھدر شریف میں مکان کی چھت گرنے سے 3 افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں گلفام اور اس کے دو بچے عالیہ اور عنائیہ شامل ہیں۔  شرقپور شریف سے نامہ نگار کے مطابق گلفام ولد  امجد عمر 30 سال، عنائیہ دختر گلفام عمر 2 سال اور عالیہ دختر گلفام عمر 10 سال  کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ حافظ آباد شہر اور گردونواح میں شدید بارش کے باعث کئی نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔ ریسکیو 1122 کے اہلکاروں نے  مختلف مقامات گوجرانوالہ روڈ ساگر روڈ قتل گڑھا چوک کسوکی روڈ جلال پور روڈ اور دیگر مقامات پر پہنچ کر بارش کے پانی میں پھنسے ہوئے افراد اور موٹرسائیکلوں  اور گاڑیوں کو محفوظ  جگہ پر منتقل کیا۔ دریں اثناء شہر میں نالوں کی بندش اور صفائی نہ ہونے کی وجہ سے گزشتہ روز کی باش کے باعث پورا شہر ندی نالوں میں بدیل ہو گیا جبکہ نشیبی علاقوں میں تاحال کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہونے سے علاقہ مکین گھروں میں محبوس ہوکر رہ گئے۔ گوجرانوالہ شہر اور گردونواح میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ جی ٹی روڈ پر ٹریفک کی روانگی میں شدید مشکلات کا سامنا، مون سون کی حالیہ بارشوں سے دریائے چناب میں بھی پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے لگی۔ گوجرانوالہ اور گردونواح میںاعلی الصبح بارش کا سلسلہ شروع ہوا جو مسلسل 8گھنٹے تک جاری رہا۔ بارش کے باعث جی ٹی روڈ سمیت شہر کی مین شاہراہوں، گلی محلوں، بازاروں اور سرکاری دفاتر میں پانی جمع ہو گیا۔ موسم کو انجوائے کرنے کیلئے شہریوں کی بڑی تعداد  سموسے، پکوڑے اور دیگر چٹ پٹی اشیاء کی دکانوں پر ہجوم کی شکل میں دکھائی دئیے۔ دوسری جانب دریائے چناب میں  ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی سطح 31000 کیوسک بلند، پانی کی آمد 95332کیوسک اور اخراج 71136 کیوسک رہا۔ اسلام آباد  اور لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ نشیبی علاقے پانی سے بھر گئے۔ گجرات میں مکان کی چھت گرنے سے 2 لڑکیاں جان کی بازی ہار گئیں۔  شدید بارشوں کے باعث گلیاں تالاب بن گئیں، کئی فٹ پانی جمع ہو گیا، بادل برستے ہی متعدد فیڈرز ٹرپ کر گئے جس کے باعث بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔  لکشمی چوک میں 126، اپر مال 98، مغلپورہ 141 اور نشتر ٹائون میں 101 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔ ادھر گجرات ڈنگہ روڈ پر بارش کے باعث مکان کی چھت گر گئی، میاں بیوی سمیت 8 افراد ملبے تلے دب گئے، ملبے کے نیچے آکر 2 لڑکیاں جان کی بازی ہار گئیں۔  جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 16 سالہ عائشہ اور 14 سالہ مریم کے ناموں سے ہوئی ہے۔ توپ خانہ بازار میں کچے مکان کی چھت گرنے سے میاں ، بیوی اور بچی زخمی ہو گئے۔  وزیر علی، اس کی بیوی ثمرین بی بی اور 12سالہ بیٹا ملبے تلے دب گئے گیارہویں کلاس کے پیپر دینے والوں بچوں کو بھی امتحانی سینٹر پہنچنے کیلئے مشکلات کا سامنا ہے۔ عیسیٰ خیل کے نواحی علاقہ اعوانوالہ کی رہائشی تین بہنیں آنسہ، ثناء اور رخسانہ  برساتی نالہ پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہو گئیں۔ نارنگ منڈی کے نواحی گاؤں لدھیکے شرقی میں بارش کی وجہ سے حویلی کی چھت گرنے سے اسحاق نمبردار جاں بحق ہوئے جو تحریک منہاج القرآن کے صدر آصف علی نمبردار کے چچا تھے جنہیں نماز جنازہ کے بعد آبائی گاؤں لدھیکے شرقی میں سپردخاک کردیاگیا۔  جھنگ میں آسمانی بجلی گرنے سے کسان جاں بحق ہو گیا۔ لاہور میں بارش کے باعث دفتر کی چھت گرنے سے سکیورٹی گارڈ جاں بحق ہو گیا۔ پولیس کے مطابق گجرات میں بارش کے باعث گھرکی بوسیدہ دیوار گرنے سے دو بچے جاں بحق ہو گئے۔ خیرپور کے کھوکھر محلہ میں بارش کے باعث گھر کی بوسیدہ دیوار گر گئی اور دیوار کے ملبے تلے دب کر دو بچے جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا۔ راجن پور  کے موضع  کن میں ندی نالوں میں نہاتے ہوئے دو بچے ڈوب کر جاں بحق ہو گئے۔  محکمہ موسمیات نے کراچی میں 23 سے 26 جولائی کے دوران بارش کی پیشگوئی کر دی۔ بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔  بلوچستان میں جاری بارشوں کے باعث مزید 9  افراد جاں بحق ہونے کی تصدیق  ہو گئی۔ اموات کی تعداد 99جبکہ زخمیوں کی تعداد57ہوگئی۔ محکمہ پی ڈی ایم اے بلوچستان کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق صوبے میں اب تک 3953مکانات کو نقصان پہنچا ہے جن میں 2536مکمل جبکہ 1417جزوی طور پر تباہ ہوئے ہیں۔گکھڑمنڈی سے نامہ نگار کے مطابق  بارش کی پھسلن سے موٹرسائیکل جی ٹی روڈ پر گرنے سے نواحی گائوں دھونکل کا رہائشی موٹر سائیکل سوار محمد افضل ولد شاہ محمد سکنہ دھونکل جو کہ گوجرانوالہ سے اپنے آبائی گائوں جا رہے تھے  تیزرفتار ٹریکٹر ٹرالی نمبری ایل ای ایس۔3038 کی زد میں آکر موقع پر جاں بحق ہو گیا جبکہ اسکا  ساتھی  زخمی ہو گیا ۔ ڈرائیور ٹریکٹر ٹرالی کھڑی کر کے فرار ہو گیا۔ تھانہ گکھڑ نے ٹریکٹر ٹرالی قبضہ میں لے کر ضروری کارروائی شروع کر دی ہے۔

ای پیپر دی نیشن