اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ کل پی ٹی آئی کے 5 نہیں 50 ارکان ایسے ہو سکتے ہیں، جو اپنے ضمیر کی آواز پر اپنا ووٹ حمزہ شہباز کو دے سکتے ہیں یا ووٹنگ سے غیر حاضر رہ سکتے ہیں۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ چوہدری پرویز الہٰی پنجاب اسمبلی کا قائد ایوان بننے کا نہ حق رکھتے ہیں نہ صلاحیت، امکان ہے پی ٹی آئی کے کچھ لوگ پرویز الہٰی کو ووٹ نہ دیں۔ پی ٹی آئی میں جن کا ضمیر زندہ ہے وہ پرویز الہٰی کو ووٹ نہیں دیں گے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان خود ارکان کی خرید و فروخت میں ملوث ہیں۔ ہم کل اپنے سیاسی آپشن بھرپور طریقے سے ایکسر سائز کریں گے۔ ویڈیو آپ کی پکڑی جا رہی ہیں، جس میں آپ پیسے دے رہے ہیں۔ رانا ثناء اللہ خان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر کی ڈیمانڈ اور سپلائی ٹھیک ہے۔ ڈیفالٹ کا خطرہ ٹل گیا ہے۔ پی ٹی آئی نالائقوں کا ٹولہ ہے، 2018ء کے الیکشن میں بدترین ہارس ٹریڈنگ پی ٹی آئی نے کی۔ اس وقت ارکان لانے کے لئے کس کا جہاز چلا تھا اور بنی گالہ میں خریدے گئے ارکان کو لاکر ان کے گلے میں پٹہ پہنایا جاتا تھا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کے الیکشن میں مسلم لیگ ن اپنے پتے بہترین کھیلے گی۔ رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف اخلاقیات سے گری ہوئی باتیں کیں۔ عمران خان کی باتیں چور مچائے شور ہیں، جسے عمران خان نے پنجاب کا سب سے برا ڈاکو کہا آج اسے وزیر اعلیٰ کا امیدوار بنایا ہے۔ پی ٹی آئی بتائے اس نے ہمارے دو ارکان شرقپوری اور دیگر کو جب اپنے ساتھ ملایا تھا تو کیا وہ ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی تھی، انوکھا لاڈلا ہار پرخوش ہے نہ جیت کر،پی ٹی آئی کا بیانیہ انشاء اللہ اگلے الیکشن میں زمین بوس ہو جائے گا۔ دوسری طرف مونس الٰہی نے مطلوبہ تعداد سے بھی زیادہ ارکان کی حمایت کا دعوی کر دیا۔ رہنما مسلم لیگ ق مونس الٰہی نے کہا ہے کہ ہمارے نمبرز پورے ہیں، آج اپنے ارکان سامنے لے آئیں گے۔ شہباز شریف کا جس ادارے یا شخصیت نے ساتھ دیا اس نے بیڑا غرق کیا۔