عالمی جریدے بلوم برگ کا کہنا ہے کہ پاکستانی روپے میں 1998 کے بعد سب سے زیادہ گراوٹ ہوئی۔
پاکستان کی کرنسی رواں ہفتے اپنی قدر 7 اعشاریہ 9 فیصد کھو چکی ہے جبکہ پاکستانی روپے کی گرتی ہوئی قدر پر خدشات ہیں. پاکستان بڑھتی ہوئی ضروریات کو آئی ایم ایف بیل آوٹ سے پورا کرسکتا ہے۔پاکستان کو جون 2023 تک33 اعشاریہ 5 بلین ڈالر کی ضرورت ہے، پاکستان کے پاس دستیاب فنانسنگ 35 اعشاریہ 9 بلین ڈالر ہوگی۔