لاہور (لیڈی رپورٹر)چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئربیورو سارہ احمد نے کہا ہے کہ چائلڈ ٹریفکنگ اور جبری مشقت کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنا بہت ضروری ہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے دنیا بھر میں چائلڈ ٹریفکنگ اور جبری مشقت کے خاتمے پر زور دیا گیا ہے۔کمسن بچوں سے گھروں میں ملازمت کروانا اور جبری مشقت جرم ہے۔ چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئربیورو بچوں کی جبری مشقت اور چائلڈ ٹریفکنگ کے خطرات سے نبرد آزما ہے۔ بیورو اب تک چائلڈ ٹریفکنگ اور جبری مشقت کا شکار 540 بچوں کو ریسکیو کر چکا ہے۔ انہوںنے ان خیالات کااظہارچائلڈ ٹریفکنگ اور جبری مشقت کے حوالے سے منعقدہ نیشنل ڈائیلاگ میں شرکت کے موقع پر کیا۔ ڈائیلاگ میں شرمیلا فاروقی ممبر سندھ اسمبلی، سینیٹر سحر کامران، چیئرپرسن نیشنل کمیشن آن رائٹس آف چلڈرن سمیت مختلف محکموں کے افسران نے شرکت کی۔