اسلام آباد +ریاض(نامہ نگار+خبر نگار خصوصی+ممتاز احمد بڈانی) سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے معاملے پر جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیر اعظم میاں شہباز شریف سے ٹیلفونک رابطہ کیا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان سمیت تمام اسلامی دنیا اپنے سفراءکو احتجاجاً سویڈن سے واپس بلائیں۔ ترجمان جے یو آئی کے مطابق دونوں رہنماو¿ں نے او آئی سی کے پلیٹ فارم سے سخت اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا اور متفقہ فیصلہ کیا کہ عالم اسلام تسلسل اور منصوبہ بندی سے اسلام اور شعائر اسلام کی توہین اور مسلمانوں کی دل آزاری کرنے کے گھناو¿نے اور ناپاک عمل پر سخت نوٹس لے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ وزیر اعظم نے وزارت خارجہ کو فوری ہدایات جاری کردیں، اس معاملے پر خاموش نہیں رہیں گے۔ مولانا فضل الرحمان نے ہدایت کی کہ جے یو آئی کارکن ہر ہر ضلع میں احتجاجی مظاہرے کریں۔ جے یو آئی نے یوم احتجاج منایا۔ جے یو آئی نے سویڈن میں قرآن کریم کی گستاخی کے خلاف بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔ ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے کہا کل 23 جولائی کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ ہوگا۔ مولانا فضل الرحمن‘ علامہ راشد سومرو او دیگر قائدین خطاب کریں گے۔ کارکن مظاہرے کی تیاری کریں۔ پاکستان کے غیور مسلمان قرآن کریم کی توہین کسی صورت برداشت نہیں کر سکتے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ او آئی سی کے پلیٹ فارم سے اس شیطانیت کے تدارک کی مشترکہ حکمت عملی بنائیں گے۔ عالم اسلام اور مسیحی دنیا کو مل کر اس سازش کو روکنا ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا تورات، انجیل اور قرآن کریم کی بے حرمتی کی اجازت دینے کے فیصلے کو تبدیل کرنے کی مہم چلائیں گے۔ مقدس کتابوں، ہستیوں اور شعائر کی بے حرمتی اظہار کی نہیں دنیا کو مستقل آزار دینے کی آزادی ہے۔ دریں اثناء ترجمان دفتر خارجہ نے بھی سویڈن میں قرآن پاک کی سرعام بے حرمتی کے ایک اور اسلامو فوبک فعل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار رائے اور احتجاج کی آڑ میں مذہبی منافرت پر مبنی اور اشتعال انگیز کارروائیاں کرنے کی اجازت کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قانون ریاستوں کیلئے مذہب، عقیدے کی بنیاد پر نفرت، امتیازی سلوک اور تشدد پر اکسانے کو ممنوع قرار دیتا ہے، اس قسم کے اقدامات قانونی اور اخلاقی طور پر قابل مذمت ہیں، عالمی برادری ان اسلامو فوبک کارروائیوں کی مذمت کرے۔ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی اپیل پر گزشتہ روز ملک بھر میں سویڈن میں قرآن مجید کی دوسری مرتبہ توہین کے واقعہ کے خلاف یوم احتجاج منایا گیا۔ ملک بھر میں جلوس اور ریلیاں اور مظاہرے کئے گئے۔ لاہور می جامعہ رحمانیہ عبدالکریم روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ قیادت جے یو آئی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد امجد خان‘ محد افضل خان‘ حافظ شفیق الرحمن‘ مولانا زبیر اکمل‘ حافظ عبدالواجد‘ حافظ نصیر سیال‘ حافظ احسان‘ محمد زکی‘ حافظ حسن اجمل‘ قاری عبدالواحد‘ حافظ امیر اور دیگر نے کی۔ مولانا محمد امجد خان نے کہا کہ سویڈن میں عراقی سفارتخانے کے باہر قرآن مجید کی بے حرمتی‘ انتہا پسندی کی بھی انتہا ہے۔ عالم اسلام فوری طورپر جرا¿تمندانہ مو¿قف دنیا کے سامنے لائے۔ تمام اسلامی ممالک کے حکمران غیرت ایمانی کا ثبوت دیتے ہوئے سویڈن کے ساتھ سفارتی تعلقات کو ختم کرکے ان کے سفیروں کو اپنے اپنے ممالک سے فوری طورپر ملک بدر کرنے کا اعلان کریں۔ ناپاک جسارت کو عالمی جرم قرار دیا جائے۔ موت کی سزا مقرر کی جائے۔ امیر لاہور مولانا نعیم الدین نے مدینہ مسجد جے یو آئی لاہور کے سرپرست مولانا محب النبی‘ ناظم عمومی مفتی عبدالحفیظ اور دیگر علماءمفتی سیف اللہ‘ حافظ اشرف گجر‘ مولانا عبدالودود شاہد‘ مولانا سلیم اللہ قادری‘ مولانا امجد سعید‘ قاری شبیر عثمانی‘ قاری زبیر احمد‘ حافظ غضنفر عزیز‘ صاحبزادہ احمد میاں‘ مفتی بشیر یوسفزئی‘ قاری عمران رحیمی‘ قاری محمد زکریا‘ قاری عبدالصمد‘ مولانا فاضل عثمانی‘ قاری منظور چترالی‘ مولانا عمیر مہمند‘ مولانا مقصود انوری نے کہا اس طرح کے واقعات عالمی امن کے خطرے کا باعث بنتے ہیں۔ امت مسلمہ سویڈن کی اشیاءکا مکمل طورپر بائیکاٹ کرے۔ قرآن پاک کی بے حرمتی پر سعودی عرب نے شدید مذمت کرتے ہوئے احتجاجاً سویڈن کے سفیر کو طلب کرلیا۔ سعودی وزارت خارجہ نے بتایا کہ احتجاجی پیغام ان کے حوالہ کیا گیا جس میں سویڈن کی حکومت پر ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ سعودی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سویڈن رواداری اور اعتدال پسندی کے فروغ میں رکاوٹ بننے والیق انتہا پسندانہ سوچ کو مسترد کرتے ہوئے آئندہ ایسے مظاہروں کی اجازت نہ دے۔
سفیر طلب/ یوم احتجاج