جسٹس فائز کیخلاف دوبارہ نظرثانی کی حکومتی درخواست واپس لینے کی استدعا منظور


اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے عدالت عظمیٰ کے سینئر ترین جج اور نامزد چیف جسٹس، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کیخلاف کیوریٹوریویوخارج کر دیا۔ چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف حکومت کی دوبارہ نظرثانی واپس لینے کی درخواست منظور کرلی اور کیوریٹو ریویو واپس لینے کی بنیاد پر درخواست نمٹا دی۔ عدالت عظمیٰ کے 13 صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی درخواست منظورکی جاتی ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف کیوریٹو ریویو واپس لینے پر نمٹائی جاتی ہے۔ عمومی حالات میں کیوریٹو ریویو کے قابل سماعت ہونے پر معاملہ عدالت کو بھیجا جاتا ہے، قانون درخواست گزاروں کو اپنی درخواستیں واپس لینے کی اجازت دیتا ہے، کیوریٹو ری ویو کی درخواستیں بظاہر قابل سماعت بھی نہیں۔ سپریم کورٹ چاہے تو وہ ماضی کے کسی بھی فیصلے کو کالعدم قرار دے سکتی ہے۔ فیصلہ کے مطابق بینچ کے کسی رکن نے یا کسی اور جج نے نظرثانی فیصلے کو دوبارہ قابل غور نہیں سمجھا، کسی جج نے بنیادی حقوق یا عوامی مفاد پر فیصلے کو کالعدم قرار دینے کا نہیں کہا، ایسے کسی عدالتی نکتہ نظرکی عدم موجودگی میں دوبارہ نظرثانی کی درخواست کا جواز نہیں بنتا۔ 
درخواست منظور

ای پیپر دی نیشن