تمباکو نوشی سے منسلک نقصانات سے کون واقف نہیں۔ لیکن پھر بھی دنیا بھر میں تقریبا ایک ارب سے زائد افراد تمباکونوشی کرتے ہیں۔ ابھی تک گزشتہ کئی دہائیوں سے جاری ٹوبیکو کنٹرول سے متعلق حکمت عملی اس حوالے سے نہ صرف غیر موثر ثابت ہوئی ہے بلکہ اس موضوع پر اپنائے جانے والا بیانیہ بھی اکثر سائنسی منطق سے نکل کر جذباتیت کی حدود میں داخل ہوجاتا ہے۔ جس کی وجہ سے مسئلہ جوں کا توں موجود ہے۔
ہمارے معاشرے میں تمباکونوشی سے منسلک نقصانات اور اس حوالیسے دہائیوں سے تشکیل پائے جانے والے بیانیے کی وجہ سے بعض غلط تصوارات بھی پائے جاتے ہیں۔ ان نقصانات کو کم کرنے یا ان پر غوروخوض پر سائنسدان دہائیوں سے عرق ریزی کر رہے ہیں اور انہی کاوشوں کے نتیجے میں ٹوبیکو ہارم ریڈکشن اور رسک کانٹینیوم جیسے منطقی اور سائنسی تصوارات نے جنم لیا۔ لیکن غیر سائنسی بیانیوں اور عموما بغیر تحقیق معلومات کی دوسروں تک ترسیل کی وجہ سے ان تصوارات کے حوالیسے بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔ انگریزی لفظ متھ کا اردو میں ترجمہ کیا جائے تو جو لفظ اسکے معنوں کے قریب ترین ملتا ہے وہ ہے خرافات۔ یعنی غیر مصدقہ، غیر منطقی اور غیر سائنسی معلومات کا مجموعہ۔
حقیقت یہ ہے کہ کسی بھی مسئلے کے حل کیلئے اسے سائنسی زاویہ نگاہ سے پرکھنا ضروری ہے۔ اور تمباکو نوشی سے منسلک نقصانات کو پرکھا جائے تو یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ دنیا کے ایک ارب سے زائد صارفین کے اس رویے کے پیچھے ایک بنیادی وجہ ٹکوٹین کا ھصول ہے۔ لیکن نکوٹین بذات خود اس نقصان کا موجب نہیں جو عموما تمبوکونوش افراد کیلئے فکر باعث بنتا ہے۔ اصل نقصان کی وجہ جلنے کا عمل ہے جو نو سو ڈگری سینٹی گریڈ پر کسی بھی مادے کی کیمیائی ہیئت میں تبدیلی کا باعث بنتا۔ اور جلنے والی تمباکو مصنوعات میں یہ عمل سات ہزار کیمیکلز کے خارج ہونے کا باعث بنتا ہے۔ جو کہ نقصان کی اصل بڑی وجہ ہیں۔
ٹوبیکو ہارم ریڈکشن اور رسک کانٹینیوم جیسے سائنسی تصورات اپنا حل ان سائنسی حقائق کی بنیاد پر پیش کرتے ہیں۔ رسک کانٹیینیم کا مطلب ہے کہ تمباکو کی تمام مصنوعات اسی قسم کے خطرات کی حامل نہیں ہوتیں۔ ’’ٹوبیکو کی مختلف مصنوعات سے خطرے کا فرق(Risk Continuum)‘‘ کا تصور تمباکو کی مصنوعات سے وابستہ خطرے کی وضاحت کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے اورمتبادل کم خطرے والی مصنوعات کا استعمال کیسے افراد کو ایک ممکنہ طور پر کم نقصان دہ انتخاب کی طرف لے جانے میں مدد کر سکتا ہے۔تمباکو اور نیکوٹین کی مصنوعات نیکوٹین کی ڈیلیوری کے طریقہ کار اور مصنوعات کے اجزاء کی بنیاد پر جانچی جاتی ہیں۔
ایک طرف زیادہ نقصان دہ مصنوعات میں سگریٹ، حقہ، بیٹری، پائپس اور سگاراوردیگر مصنوعات شامل ہیں جو صارفین کیلئیسنگین مسائل کا باعث بنتی ہیں۔دوسری طرف کم نقصان دہ یا کم خطرات کی حامل مصنوعات میں اوورل ٹوبیکو پراڈکٹس، ہیٹڈ ٹوبیکو پراڈکٹس، ویپس ہیں۔یہ مصنوعات نیکوٹین فراہم کرنے کیلئے تیار کی گئی ہیں لیکن یہ کم نقصان کی حامل ہیں۔
ٹوبیکو ہارم ریڈکشن ایک ایسی سوچ ہے جس کا مقصد سگریٹ نوشوں کو بہت زیادہ نقصان دہ پراڈکٹس سے کم خطرے والی متبادل کی طرف منتقلی کی حوصلہ افزائی کرکے تمباکو کے استعمال سے وابستہ نقصانات کو کم کرنا ہے۔اس تناظر میں کم نقصان والی پراڈکٹس سے مراد ایسی پراڈکٹس ہیں جو نیکوٹین کی طلب کوپوراکرنے کیلئے تیار کی گئیں ہیں۔
متعدد تحقیقی مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ممکنہ طور پر کم نقصان دہ پراڈکٹس سگریٹس کی نسبت نقصان کو کافی حد تک کم کرسکتی ہیں۔ 2017 میں برطانیہ کے محکمہ صحت کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق میں پتا چلا ہے کہ ہیٹڈ تمباکو مصنوعات استعمال کرنے والے لوگوں سگریٹ کے مقابلے میں 50سے 90فیصد کے لگ بھگ کم نقصان کا سامنا ہوتا ہے۔
2018میں پبلک ہیلتھ انگلینڈ نے مزید تحقیق کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے یہ اخذکیا کہ سگریٹ کے مقابلے میں ہیٹڈ ٹوبیکو پراڈکٹس یوزرز اور ساتھ کھڑے افراد کے کم متاثر ہونے کی توقع ہے۔دھویں سے پاک پراڈکٹس جیسا کہ نیکوٹین پاؤچز اور سنس بھی جلنے والی تمباکو مصنوعات کے مقابلے میں کم خطرے والی ثابت ہوئی ہیں جبکہ بعض تحقیقی مطالعات نے تجویز کیا ہے کہ اس طرح کی پراڈکٹس اضافی خطرہ کی حامل نہیں ہوتیں۔
کم نقصان دہ متبادل پراڈکٹس کو خطرے کے لحاظ سے بھی کم سطح پر رکھا جاتا ہے جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ پراڈکٹس جلنے والی ٹوبیکو پراڈکٹس کی نسبت کم نقصان دہ ہوتی ہیں۔
ٹوبیکو مصنوعات سے نقصانات کا فرق تمباکو کی مختلف مصنوعات سے وابستہ متعلقہ نقصان کو سمجھنے کیلئے فریم ورک فراہم کرتی ہے۔سگریٹ نوشوں کو کم خطرے والی متبادل جیسا کہ جدید اورل پراڈکٹس اور ویپس کی طرف منتقل کرنے کی حوصلہ افزائی کرکے وہ مسلسل خطرے سے بچتے ہوئے محفوظ چوائس کا انتخاب کرسکتے ہیں۔
ٹوبیکو کی مختلف پراڈکٹس میں نقصان کا تقابل
Jul 22, 2023