لاہور(کامرس رپورٹر)پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر میاں کاشف اشفاق نے کہا ہے کہ پاکستان آبادی میں اضافے اور موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے خطرات سے دوچار ہے جس سے معیشت کو بہت زیادہ دبائو کا سامنا ہے۔ گزشتہ روز’ ’معیشت پر آبادی میں اضافہ اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات‘‘ کے موضوع پر ایک گول میز کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا آبادی میں اضافے کی موجودہ شرح جاری رہی تو 2050 تک پاکستان کی آبادی 403 ملین سے بڑھ جائے گی۔ بڑھتی ہوئی آبادی کو مزید خوراک، پانی، توانائی کے وسیع وسائل اور اضافی انفراسٹرکچر کی ضرورت ہو گی جس سے حکومت کے بجٹ پر بہت زیادہ دبائو پڑے گا۔ موسمیاتی تبدیلی سے ان چیلنجز میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان آب و ہوا سے متعلق انتہائی خطرے سے دوچار ہے جس میں زیادہ، بار بار اور شدید سیلاب، خشک سالی اور گرمی کی لہریں شامل ہیں۔ اس ماحولیاتی دبائو سے زرعی پیداواری صلاحیت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ زراعت پاکستان کی معیشت کا ایک اہم شعبہ ہے جو تقریباً 40 فیصد افرادی قوت کو روزگار فراہم کرتا ہے اور جی ڈی پی میں اس کا حصہ تقریباً 20 فیصد ہے۔ وفاقی ٹیکس محتسب کے مشیر ڈاکٹر وقار چوہدری آرائیں نے کہا یہ مسائل یکجا ہو کر معاشی استحکام اور ترقی کیلئے ایک بڑا خطرہ بن رہے ہیں۔