لاہور( کامرس رپورٹر)پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن لاہور چیپٹر کے سینئر نائب صدر زاہد عتیق چودھری اورنائب صدر عاشق علی رانا نے کہا ہے کہ فنانس ایکٹ 2024میں اٹھائے گئے تمام اقدامات معیشت کی گروتھ میں رکاوٹ ہیں۔ تمام ایکشن ان ڈائریکٹ ٹیکسز پرلیا گیا ہے جس کا سارا بوجھ براہ راست عوام پر پڑے گا۔ان خیالات کا اظہارا نہوں نے ٹیکس بارز کے ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سینئر نائب صدر پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن لاہور چیپٹر فاروق مجید،نائب صدور طاہر بشیر،ملک صولت ستار، جوائنٹ سیکرٹری سید عرفان حیدر شاہ اوردیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ سیلزٹیکس میں اضافے سے 2ہزار ارب روپے کی مہنگائی کا سونامی آئے گا،4ہزار ارب روپے کے ٹیکسز سے 30فیصد معیشت سکڑنے کے خطرات نظر آ رہے ہیں۔ ٹیکسز سے سب سے زیادہ تنخواہ دار طبقہ متاثر ہوگا۔ یہ طبقہ سالانہ 6لاکھ سے بڑھنے پر براہ راست بھی ٹیکس ادا کرے گا جبکہ یوٹیلٹی بلز اور باقی خریداری پر الگ سے ٹیکسز دے گا جو ظلم اور نا انصافی کے مترادف ہے۔