تل ابیب‘ غزہ‘ واشنگٹن (آئی این پی + این این آئی) اسرائیل نے حوثیوں کی جانب سے تل ابیب پر ڈرون حملے کے بعد یمن کی بندرگاہ پر فضائی حملہ کر دیا۔ یمنی میڈیا کے مطابق حملوں میں حدیدہ پورٹ کی آئل تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا جبکہ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حدیدہ میں حوثیوں کے فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، بندرگاہ پر فضائی حملے کیے جس میں 6 افراد جاں بحق اور 83 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔ اسرائیل نے جنوبی لبنان میں حملے کرکے حزب اللہ کے اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنانے کا دعوی کیا ہے۔ یمنی حکومت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے لڑاکا طیاروں کے ذریعے حدیدہ میں آئل تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ ادھر حوثی گروپ نے اسرائیل کو موثر جواب دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل میں اہم اہداف کو نشانہ بنائیں گے اور فلسطینیوں کی حمایت میں فوجی آپریشن جاری رکھیں گے۔ مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کے فلسطینیوں پر تشدد کے بڑھتے واقعات کے بعد امریکہ نے اسرائیل کے 2 انتہا پسند وزراء پر پابندیاں عائد کرنے پر غور شروع کر دیا۔ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے 3 رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ 64 افراد شہید‘ 105 زخمی ہیں جن میں اکثریت بچوں‘ خواتین کی ہے۔ ہزاروں فلسطینیوں نے سڑکوں پر رات گزاری۔ بین الاقوامی عدالت انصاف کے فلسطینی سرزمین پر قبضے اور قانون کے خلاف قائم کردہ یہودی بستیوں پر دیئے گئے فیصلے کے بعد اسرائیل کے علاوہ امریکی تنقید بھی سامنے آگئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے رد عمل میں کہاکہ بین الاقوامی قانون کی اسرائیل کی طرف سے خلاف ورزیوں کے بارے میں رائے تنازعہ حل کرنے کی کوششوں کے لیے پیچیدگی پیدا کر دے گی۔