ایمنسٹی انٹرنیشنل نے منی پورمیں جاری پرتشدد فسادات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک مفصل رپورٹ شائع کی جس میں کہا گیا ہے کہ پر تشدد فسادات مودی حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ مودی حکومت گزشتہ ایک دہائی سے بھارت پر مسلسل قابض ہونے کے باوجود ملک کے مسائل حل کرنے میں مسلسل ناکام ہے۔ منی پور فسادات پر مودی سرکار نے مکمل چپ سادھ رکھی ہے۔رپورٹ کے مطابق ریاست میں گزشتہ سال مئی میں شروع ہونے والے فسادات کے بعد سے حالات مسلسل کشیدہ ہیں۔ منی پور میں کوکی اور میتی قبائل کے مابین فسادات میں خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے۔ 3 مئی2023 ء سے جاری میتی اور کوکی قبائل کے درمیان فسادات میں اب تک 200 سے زائد افراد ہلاک جبکہ 60ہزار سے زائد بے گھر ہو چکے ہیں۔
منی پور میں فسادات کا آغاز منی پور ہائیکورٹ کے ایک فیصلے سے ہوا جس میں حکومت کو میتی کمیونٹی کو شیڈول ٹرائب کا درجہ دینے کا حکم دیا گیا تھا۔ 2012ء میں میتی کمیونٹی نے شیڈول ٹرائب کا درجہ حاصل کرنے کی درخواست دائر کی تھی‘ اس درخواست پر میتی کمیونٹی کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد کوکی اور میتی گروپس کے درمیان فسادات پھوٹ پڑے جن میں اب تک 125 افراد ہلاک ہو چکے جبکہ چالیس ہزار سے زائد نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔ منی پور کا بھارت میں 1949ء میں انضمام ہوا ‘ اس انضمام پر اس وقت بھی کئی تنازعات کھڑے ہوئے تھے۔ 1956ء میں یہاں علیحدگی کی تحریک شروع ہوئی‘ جس کا مقصد میتی کمیونٹی کیلئے علیحدہ ریاست کا قیام تھا۔ شمال مشرقی بھارت میں یہ سب سے بڑا نسلی گروہ ہے۔ بھارت میں نسلی فسادات کوئی نئی بات نہیں‘ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی آزادی کی تحریک اور بھارت میں سکھ کمیونٹی کی خالصتان تحریک اسکی بڑی مثالیں ہیں جو بھارت سے ہرممکن آزادی چاہتے ہیں۔ ان دوتحریکوں کے علاوہ بھارت میں اس وقت سینکڑوں علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں جنہیں بھارت سرکار بزور دبانے کی کوشش کررہی ہے۔ ایک طرف بھارت آزادی کی تحریکوں کو بزور دبا رہا ہے اور دوسری جانب بھارت میں اقلیتوں کا عرصہ حیات تنگ کئے ہوئے ہے جس میں سب سے زیادہ بھارت کی سب سے بڑی مسلمان اقلیت متاثر ہو رہی ہے۔ گزشتہ روز ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی جاری کردہ رپورٹ میں ایسے ہی مسائل کی نشاندہی کی ہے۔ بھارت آزادی کی ان تحریکوں کو دبانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے جو عالمی قوانین کی خلاف ورزی کے زمرے میں بھی آتے ہیں۔ گزشتہ دنوں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ہاتھوں کینیڈا میں خالصتان تحریک کے سرگرم دو رہنمائوں کا قتل بھارت کے اسی ایجنڈے کا حصہ ہے جس پر کینیڈا اور امریکہ نے نہ صرف سخت تحفظات کا اظہار کیابلکہ انکے بھارت کے ساتھ تعلقات بھی کشیدہ ہو گئے۔ اکھنڈ بھارت کے ایجنڈے کے تحت جنونی مودی سرکار جس راستے پر چل نکلی ہے‘ وہ عالمی امن کی تباہی کی طرف جا رہا ہے۔ امن کے داعی اور انسانی حقوق کے علمبردار عالمی اداروں کو بھارت کی ان خوفناک سرگرمیوں کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے ورنہ اس کے ہاتھوں کرہ ٔارض کی تباہی زیادہ دور کی بات نہیں۔