بنوں میں حالیہ پر تشدد مظاہرے کی رپورٹ جاری

محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا نے بنوں میں حالیہ پر تشدد مظاہرے کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنوں میں مظاہرین کی آڑ میں کچھ شرپسندوں نے فورسز کے سپلائی ڈپو کی دیوار گرائی اور فائرنگ کی اور سکیو رٹی فورسز کے سپلائی ڈپو پر جگہ جگہ لگائے گئے خیموں کو آگ لگا دی۔بنوں کینٹ پر حملے اور بنوں میں حالیہ مظاہروں سے متعلق جاری کردہ صوبائی محکمہ داخلہ کی تفصیلات جاری کردی۔ جس میں کہا گیا کہ 19 جولائی کو سیاسی سمیت تاجر برادری کا اجتماع ہوا اور پرامن طور پر ختم ہوگیا لیکن اس دوران مظاہرین کی آڑ میں کچھ شرپسندوں نے پتھرا ئوکیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پولیس نے صورتحال کا جائزہ لیا اور پرتشدد مظاہرین کو وہاں سے نکالنے کی پوری کوشش کی اور اس دوران ایک شخص جاں بحق اور 25 زخمی ہوئے ہوگئے۔علاوہ ازیں واقعہ پر وزیر اعلیٰ کے پی نے ہدایت کی کہ مظاہرین کو پرامن منتشر کیا جائے، 20 جولائی کو وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے صوبائی وزیر اور دیگر کو مظاہرین سے بات چیت کے لئے بھیجا جبکہ وزیراعلیٰ کے پی نے اس واقعہ میں ایک انکوائری بھی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 40 رکنی جرگہ کو مسئلے کو باہمی طور پر حل کرنے کے لئے قائم کیا گیا ہے، جرگہ نے کمشنر، آر پی او، ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او بانو سمیت انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کی اور اس دوران جرگے نے مظاہرین کے ایجنڈا کو پیش کیا جس کے نکات پر غور کیا جارہا ہے جو حل ہوسکتے ہیں اسکو فوری تسلیم کیا جائے گا اور وزیر اعلیٰ خود معاملے کی نگرانی کررہے ہیں۔علاوہ ازیں صوبائی محکمہ داخلہ کی رپورٹ میں بنوں کینٹ پر حملے سے متعلق بھی تفصیلات پیش کی گئی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بنوں میں بارودی مواد سے بھری گاڑی میں سوار خودکش حملہ آور نے سکیورٹی فورسز کے سپلائی ڈپو کے مین گیٹ پر خود کو دھماکے سے اڑا دیا جبکہ واقعہ میں 8 سکیورٹی اہلکار اور 3 شہری شہید ہوئے۔ محکمہ داخلہ کے مطابق حملے کا پاک فوج نے بہادری سے جواب دیا، پاک فوج نے بھاری ہتھیاروں سے لیس حملہ آوروں کو ہلاک کیا، ہلاک دہشت گردوں کو سرحد پار غیر ملکی عناصر کی پشت پناہی حاصل تھی، سکیورٹی فورسز اور پولیس پر حملے میں بیرون ملک سے دہشت گردوں کی مالی معاونت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن