رواں سال اکتوبر میں بھارت میں ہونے والی کامن ویلتھ گیمز کی روایتی چھڑی تیئیس جون کو اپنے سفر کے آخری مراحل میں لاہور پہنچے گی۔

اس بات کا اعلان پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ سید عارف حسن نے لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
چھٹری کے سفر کی آرگنائزنگ کمیٹی کے سربراہ لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ راج کادیان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ جنرل عارف حسن نے بتایا کہ کامن ویلتھ گیمز بیٹن تیئیس جون کی شام کو بنگلہ دیش سے لاہور پہنچے گی۔ چوبیس جون کو ریلے کے شرکا کے اعزاز میں عشائیہ دیا جائے گا جس کے مہمانِ خصوصی وزیرِ اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ہوں گے۔ پچیس جون کو
بیٹن ریلے صبح نو بجے واہگہ بارڈ ر کے ذریعے بھارت روانہ ہوگی۔ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر جنرل عارف حسن چھڑی کو بھارت اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر سریش کیلمڈی کے حوالے کریں گے۔ واہگہ بارڈر پر ہونے والی تقریب کے مہمانِ خصوصی گورنر پنجاب سلمان تاثیر ہوں گے۔ راج کادیان نے اس موقع پر بتایا کہ تین سے چودہ اکتوبر تک بھارتی دارالحکومت کی گیارہ وینیوز پرہونے والے کامن ویلتھ گیمز میں اکہتر ممالک کے آٹھ ہزار سے زائد کھلاڑی اور آفیشلز سترہ مختلف مقابلوں میں حصہ لیں گے۔ کامن ویلتھ گیمز بیٹن ریلے کا آغاز انتیس اکتوبر دو ہزار نو کو لندن سے ہوا تھا جہاں سے وہ دنیا کے انہتر ممالک سے ہوتی ہوئی ایک لاکھ ستر ہزار کلومیٹر کا سفر کرنے کے بعد پاکستان پہنچے گی جہاں ایک دن قیام کے بعد چھڑی کو کھیلوں کے میزبان ملک بھارت روانہ کردیا جائے گا۔ چھیاسٹھ اعشاریہ چار سنٹی میٹر لمبی چھڑی کا وزن ایک اعشاریہ نو کلوگرام ہے۔  جنرل عارف حسن نے بتایا کہ چھڑی کے پاکستان میں قیام کے دوران بیس اتھلیٹس چھڑی اٹھا کر دوڑیں گے جن میں کامن ویلتھ گیمز کے گولڈ اور سلور میڈلسٹ کھلاڑی شامل ہوں گے۔ واہگہ بارڈر پر چھڑی اٹھانے والے آخری پاکستانی کھلاڑی ویٹ لفٹر شجاع الدین ملک ہوں گے۔

ای پیپر دی نیشن