نیوکلیئر سپلائرز گروپ کا اجلاس گزشتہ روز نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں شروع ہوا، جو پچیس جون تک جاری رہے گا، تاہم اجلاس میں چوبیس جون کو پاک چین ایٹمی تعاون خصوصی طورپر زیرغور آئے گا ۔ ذرائع کے مطابق اس بات کا قوی امکان ہے کہ چین کو پاکستان میں مزید ایٹمی ری ایکٹروں کی تعمیر روکنے کا کہا جائے گا ۔ ادھرامریکہ کا موقف ہے کہ چین بھی گروپ سے اسی نوعیت کا استثنٰی حاصل کرے جو امریکہ نے بھارت سے معاہدے کیلئے کیا تھا۔ واضح رہے کہ نیوکلیئر سپلائرز گروپ کا کوئی رکن گروپ کی منظوری کے بغیر کسی دوسرے ملک کو ایٹمی ٹیکنالوجی فراہم نہیں کرسکتا۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان کو ایٹمی ری ایکٹرز کی فراہمی پر چین اور امریکہ کے درمیان ایک نیا تنازع شروع ہوسکتا ہے ۔