ہرسال 40ہزار سے زائدخواتین بریسٹ کینسر سے زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں: عمر آفتاب

Jun 22, 2013

لاہور (رفیعہ ناہید اکرام)صحت کی سہولتوں کی عدم دستیابی اور بروقت علاج یا تشخیص نہ ہونے کے باعث پاکستان میں ہرسال 40ہزار سے زائدخواتےن بریسٹ کےنسر کی وجہ سے اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں جبکہ پاکستان کی ہر نوےں خاتون بریسٹ کےنسرکی شکارہونے کے خطرے سے دوچار ہے، پاکستان مےں کےنسر کی یہ قسم بڑی عمر اور شادی شدہ خواتےن کے علاوہ نوجوان لڑکےوںمےں بھی تےزی سے پھےل رہی ہے، حفظان صحت کے اصولوں پر عمل نہ کرنے اورمعاشرتی رویوں کی وجہ سے خواتین کیلئے بیماری کا اظہار بھی مسائل کا پیش خیمہ بن جاتاہے۔ دوسری جانب ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بریسٹ کینسر ایسا کینسر ہے کہ بروقت تشخیص سے اس سے بچاو¿ کے 90فیصد امکانات روشن ہوجاتے ہیں۔ بریسٹ کینسر سے آگاہی کی تنظیم پنک ربن پاکستان کے نےشنل کوآرڈےنےٹر عمر آفتاب نے نوائے وقت کو بتایاکہ پا کستان میں بریسٹ کینسر کی تشخیص اور علاج کے حوالے سے ہرسطح پر آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض خواتین ڈاکٹرز کی بجائے حکےموں کا رخ کرتی ہےں جس سے کےنسر اس حد تک پہنچ جاتا ہے کہ اس سے بچنا ممکن نہےں رہتا۔

مزیدخبریں