دو تہائی اکثریت والے حکمران ایک سال میں ہی ڈانواں ڈول ہوتے پھرتے ہیں: یوسف گیلانی

ملتان (سپیشل رپورٹر) سابق وزیراعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ سانحہ لاہور مفاہمتی سیاست کے برعکس انتقامی سیاست کا مظہر ہے۔ ملک میں ظلم و جبر کا سسٹم رائج کیا جا رہا ہے جو زیادہ دیر نہیں چل سکتا۔ موجودہ نظام خطرہ میں ہے۔ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید نے آئین کے تحفظ کا عہد لیا۔ فخر ہے اس عہد کی پاسداری کی اور وزارت عظمیٰ تک چھوڑ دی۔ آئین کے تحت مجھے استثنیٰ حاصل ہے۔ آج سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو بذریعہ خط آگاہ کر دونگا کہ اگر وزرائے اعظم کی تذلیل اور آئین کی توہین کے سلسلہ کو جاری رکھنا ہے تو پھر آئین سے آرٹیکل 248 نکال دیا جائے۔ ہماری مفاہمانہ پالیسی کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے جس دن پی پی پی جیالے سڑکوں پر آئے تو محلوں والے غائب ہونگے۔ آج کی جمہوریت کا سہرا محترمہ کے ویژن کو جاتا ہے۔ محترمہ قومی نہیں بلکہ عالمی لیڈر تھیں۔ ہم سے ہمارے لیڈر تو چھین لئے گئے مگر ان کے افکار‘ خیالات اور ویژن آج بھی پارٹی کے ہر کارکن کی سیاست کی اساس ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی 61 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی رکن قومی اسمبلی طاہرہ آصف کی ٹارگٹ کلنگ افسوناک ہے۔یہ حکومت کی بدترین ناکامیوں میں سے ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج ہم محترمہ کی سالگرہ انتہائی سادگی سے منا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا پاک فوج جو آپریشن کر رہی ہے ہے وہ ایک عظیم کام ہے۔ اس مقصد کیلئے ہم پاک فوج کو خون کے عطیات دینا چاہتے ہیں تاکہ ان سے اظہار یکجہتی ہو سکے۔ انہوں نے کہا ہم نے 120 سیٹوں کے ساتھ 5 سال مکمل کر کے تاریخ رقم کی۔ آج 2/3 اکثریت والے 1 سال بعد بھی ناکام پالیسیوں کے باعث ڈانواں ڈول ہوئے پھرتے ہیں۔ ہمارے دور میں تو چیف جسٹس افتخار چودھری‘ کیانی‘ پاشا اور مشرف جیسے مہربانوں کا ساتھ شامل حال رہا مگر آج تو ان میں سے کوئی بھی نہیں ہے۔ پھر حکمران جانے کیوں عوامی پالیسی بنانے سے کتراتے ہیں۔ حکمران 80ء اور 90ء کی دہائی والا انتقامی رویہ دکھا رہے ہیں۔ اس موقع پر سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ نے کہا کہ ماضی میں ضیاء الدین بٹ کی وجہ سے حکمران جل گئے تھے اب شریف برادران کو گلو بٹ لے جائیگا۔ پی پی پی جنوبی پنجاب کے حقوق کی محافظ ہے اور اسے سرائیکی جنوبی پنجاب صوبہ بنا کر ہی دم لیگی۔ حکمرانوں نے لاہور میں بدترین پولیس گردی کا ثبوت دیا ہے، اب انکے دن گنے جا چکے ہیں۔ پنجاب اسمبلی کے رکن اور پی پی پی کے رہنما شوکت بسرا نے کہا کہ گلو بٹ پر مشتمل حکومت کا خاتمہ قریب ہے۔ جمہوریت کے نام لیوا خود جمہوریت پر خود کش حملے کر رہے ہیں۔ پی پی پی جنوبی پنجاب کے جنرل سیکرٹری ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ پی پی پی سانحہ لاہور میں منہاج القرآن کے شہداء کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن