گرمی سے طالبعلم دم توڑ گیا، لوڈ شیڈنگ کے خلاف کئی شہروں میں لوگوں کا احتجاج

Jun 22, 2016

لاہور (نامہ نگاران) گرمی اور حبس کے باعث ایک طالبعلم دم توڑ گیا اور کئی افراد بیہوش ہو گئے جبکہ طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ گزشتہ روزبھی جاری رہا جس پر کئی شہروں میں لوگوں نے احتجاج کیا۔ کئی علاقوں میں سحر و افطار اور نماز تراویح کے دوران بھی بجلی بند رہی جس کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا رہا۔ کئی علاقوں میں پانی کی بھی قلت رہی جس نے لوگوں کی مشکلات بڑھا دیں۔ چک نمرو سے نامہ نگار کے مطابق شدید گرمی ، حبس اور لوڈ شیڈنگ نے طالبعلم کی جان لے لی۔ موضع بیرووای کے زاہد کا 14سالہ بیٹا اور نویں جماعت کا طالبعلم شاہد شکر گڑھ اپنے ننھیال آبا ہوا تھا جہاں گرمی کی شدت پرداشت نہ کر سکا اور بیہوش ہو گیا، طبی امداد کیلئے ہسپتال لے جایا گیا مگر جانبر نہ ہو سکا، طالبعلم کی نعش گھر پہنچنے پر والدین پر غشی کے دورے پڑتے رہے بہن بھائی میت سے لپٹ کر روتے رہے علاوہ ازیں نور کوٹ میں بد ترین لوڈ شیڈنگ سے کاروبار زندگی درہم برہم ہو گیا، شہری سراپا احتجاج بن گئے ، مسلسل دس، دس گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ نے روزہ داروں کو نڈھال کر دیا ہسپتالوں میں کئی اہم آپریشن ملتوی ہو گئے مساجد سے وضو کے لئے پانی کم پڑ گیا سحری میں بھی پہلے روزے سے لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔منڈی شاہ جیونہ سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ سولہ گھنٹے سے تجاوز کر گیا کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے روزے داروں کو شدید پریشانی کا سامنا رہا منڈی شاہ جیوانہ ، شاہ جیونہ ، اکڑیانوالا، رتہ، متہ، کوٹ عیسیٰ شاہ، چھتہ بخشہ و دیگر علاقوں میں کاروبار مکمل طور پر ٹھپ ہو کر رہ گئے۔ شہریوں کا کہنا ہے سحری ، افطار اور نماز تراویح کے وقت بجلی نہ ہونا سراسر نہ انصاف ہے ۔پاکپتن سے نامہ نگار کے مطابق غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا جس سے جہاں روزے داروں کو گرمی اور حبس کا سامنا کرنا پڑا، وہیں نمازیوں کو وضو کرنے کیلئے شدید پانی کی قلت کا سامنا رہا۔ شدید لوڈ شیڈنگ کے باعث شہریوں کا کاروبار بری طرح سے مفلوج ہو کر رہ گیا مسلم لیگ (ن) کے وائس چیئر مین یونین کونسل جگا بلوچ میاں عبدالرحمن وٹو نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پاکپتن میں جاری لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لے کر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے ۔ساہیوال /سردگودھاسے نامہ نگار کے مطابق تحصیل ساہیوال میں شدید گرمی میں بد ترین لوڈ شیڈنگ پر شہری، تاجر، مزدور، صحافی سراپا احتجاج طویل لوڈ شیڈنگ سے زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی، متعدد شہری بے ہوش ہو گئے ، مساجد میں پانی ختم ہو گیا۔گڑھ مہاراجہ سے نامہ نگار کے مطابق غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے روزہ دار پریشان ہو گئے جبکہ شہری فیسکو کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے شہر اور گردو نواح میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھا کر18گھنٹے کر دیا گیا جبکہ سحری اور افطاری میں بجلی نہ ہونے سے خواتین کو کھانا بنانے میں شدید مشکلات رہی ۔حویلی لکھا سے نامہ نگار کے مطابق چند روز کے وقفہ کے بعد ایک بار پھر سحری و افطار اور نماز تراویح کے دوران بجلی کا غائب رہنا معمول بن گیا، لوگوں کو مشکلات کا سامنا رہا جبکہ عوام سراپا احتجاج بن گئے بجلی کی طویل بندش کا سلسلہ زوروں پر پہنچ چکا لوگوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔بصیرپور سے نامہ نگار کے مطابق بجلی طویل وقفوںکیلئے غائب ہوتی رہی جبکہ گیس کی فراہمی بھی مکمل بند رہی جبکہ گھروں اور مساجد میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی۔ روزہ دار گرمی کے باعث بے حال ہوگئے جبکہ افطاری کیلئے کھانا تیار نہیں کیا جاسکا۔ شہریوں نے اس پر شدید احتجاج کیا۔بصیرپور سے نامہ نگار کے مطابق بجلی طویل وقفوںکیلئے غائب ہوتی رہی جبکہ گیس کی فراہمی بھی مکمل بند رہی جبکہ گھروں اور مساجد میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی۔ روزہ دار گرمی کے باعث بے حال ہوگئے جبکہ افطاری کیلئے کھانا تیار نہیں کیا جاسکا۔ شہریوں نے اس پر شدید احتجاج کیا۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور گردونواح میں بجلی کی لوڈشیڈنگ شدت اختیار کر گئی۔ سحری و افطاری کے اوقات میں بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ سے عوام پریشان ہو گئے اور سراپا احتجاج بنے رہے۔ مساجد میں لوگ وضو کیلئے پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔

مزیدخبریں