کابل (اے پی پی + اے ایف پی + بی بی سی) جنوبی افغانستان میں طالبان عسکریت پسندوں نے 43 مسافروں کو اغوا کر لیا۔ بعدازاں 25 مردوں کو ساتھ لے گئے۔ کنڑ میں دریائے کابل میں گاڑی کے گرنے کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہو گئے۔ افغان ذرائع ابلاغ کے مطابق حکام نے بتایا کہ گزشتہ روز ہلمند کے ضلع گریشک میں طالبان عسکریت پسندوں نے کئی گاڑیوں کو روکا۔ مسافروں کو گاڑیوں سے اتار کر اپنے ساتھ لے گئے۔حکام کے مطابق مسافروں کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ طالبان کی جانب سے ابھی تک اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ مشرقی افغانستان کے صوبہ کنڑ میں گاڑی دریائے کابل میں گرنے کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ ہلمند گورنر کے ترجمان عمر زورک نے بتایا مسافروں کو 2 ٹرکوں اور بس سے اغوا کیا گیا۔ صحیح تعداد معلوم نہیں۔ 18 خواتین اور بچوں کو چھوڑ دیا گیا۔طالبان مغویوں کو مرجاہ ضلع لے گئے۔ ایک عینی شاہد نے بتایا طالبان نے فوجی یونیفارم پہن رکھی تھیں۔ ادھر ترجمان طالبان نے ٹوئٹر پر کہا انٹیلی جنس معلومات پر اغوا کرتے ہیں۔ معصوم لوگوں کو چھوڑ دیاجاتا ہے۔ کٹھ پتلی کابل انتظامیہ نے کہا کہ کام کرنے والوں کو اسلامی امارات کی عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔افغان طالبان نے اغوا کی اس واردات کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ یہ واقع صوبہ ہلمند کی حدود میں پیش آیا اور مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ ان بسوں میں 100 کے قریب افراد موجود تھے۔ پولیس کے مطابق طالبان نے 40 سے زیادہ افراد کو بسوں سے اتارا‘ تاہم پھر 18 بچوں اور خواتین کو چھوڑ کر 25 مردوں کو اپنے ساتھ لے گئے۔ طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے تصدیق کی کہ اس حملے اور اغوا کے پیچھے ان کی تنظیم کا ہاتھ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی تفتیشی آپریشن کا حصہ ہے۔