کراچی (نیوز رپورٹر)ذیابیطس کے مریض کے منہ میں پائے جانے والے جراثیم صحتمند افرادکے منہ میں پائے جانیوالے جراثیم سے مختلف ہوتے ہیں،یہ بات محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کی لائف سائینسز فیکلٹی کے ڈین اور بائیو سائینسز کے شعبہ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر کامران عظیم نے گزشتہ روز آغا خان میڈیکل یونیورسٹی کراچی کے میڈیسن گرانڈ راونڈ میں ذیابیطیس کے مریضوں کے منہ میں پائے جانے والے جراثیم کاتجزیہ کے موضوع پربطور مہمان اسپیکر لیکچر دیتے ہوئے بتائی ۔ اس موقع پر آغا خان ہسپتال کے ڈاکٹرز اور میڈیکل کے طلبہ موجود تھے۔ ڈاکٹر کامران عظیم نے بتایا کہ پاکستان میں اس موضوع پر پہلی بار تحقیق کی گئی ہے جس کی بنا پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ ذیابیطیس کے مریض کے منہ میں تیزابیت بڑھانے والے جراثیم زیادہ پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ان کے دانتوں اور مسوڑھوں پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں جن میں مسوڑھوں سے خون آنا اور دانت میں کیڑے لگ جانا وغیرہ شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ذیا بیطیس کے مریضوں کو اس سے کس طرح نجات دلائی جائے اس پر ابھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔
ذیابیطس کے مریض کے منہ میں تیزابیت بڑھانے والے جراثیم زیادہ ہوتے ہیں
Jun 22, 2018