ملتان (نوائے وقت رپورٹ+ اے این این ) ملتان کی کچہری میں احاطہ عدالت میدان جنگ بن گیا جب پسند کی شادی پر لڑکی کو شوہر کیساتھ جانے کا فیصلہ سنایا گیا تو لڑکی کے گھر والوں نے لڑکی کو چھیننے کی کوشش کی جس پر پولیس اور اہل خانہ میں ہاتھا پائی ہوئی۔ جمعرات کو پسند کی شادی کرنے والی لڑکی نے عدالت میں پیش ہو کر اپنے شوہر کے حق میں بیان دیا جس پر جج نے لڑکی کو شوہر کے ساتھ جانے کا فیصلہ سنا دیا، اہل خانہ نے لڑکی کو جاتا دیکھ کر حملہ کر دیا جس پر پولیس اور لڑکی کے اہل خانہ کے درمیان خوب ہاتھا پائی ہوئی اور پولیس نے لڑکی کو واپس کمرہ عدالت بھیج کر لڑکی کی جان بچائی۔ اہل خانہ کے مطابق نتاشا کی عمر بارہ سال ہے جسے اس کا بہنوئی اسد عباس بھگا کر لے گیا، زیادتی کی اور اپنے بھائی مقصود سے نکاح کرا دیا۔ پولیس کی بھاری نفری احاطہ عدالت کے باہر پہنچ گئی اور عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کرایا۔