کراچی (اے این این ) گنیز ورلڈ ریکارڈ کے حامل سابق پاکستانی سفیر جمشید مارکر95برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔جمشید مارکر 24 نومبر 1922 کو حیدر آباد دکن کے معروف پارسی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ وہ اپنے فیملی بزنس کی نگرانی کررہے تھے، جب انھیں پہلی بار لیاقت علی خان شہید نے سفارتکار بننے کی دعوت دی۔ جمشید مارکر کو یہ منفرد اعزاز حاصل تھا کہ وہ دنیا میں سب سے زیادہ 19 ممالک میں سفیر اور ہائی کمشنر کی ذمہ داری نبھانے والے سفارت کار رہے جس پر ان کا نام گنیز بک آف ورلڈ دی ریکارڈ میں بھی درج کیا گیا۔جمشید مارکر پاکستان کے واحد سفارتکار تھے جنہوں نے سفیر کے طور پر مسلسل 30 سال خدمات سر انجام دیں۔ انہوں نے کئی کتابیں بھی لکھیں اور ان کی گوناگوں خوبیوں کے باعث سفارتی حلقوں میں نہایت عزت و احترام کی نظروں سے دیکھا جا تا رہا۔پاکستان میں جب کرکٹ کمنٹری شروع ہوئی تو ہوا کے دوش پر جو پہلی آواز گونجی وہ جمشید مارکر کی تھی۔ کراچی کے تمام معروف افراد اور فیمیلیز کے ساتھ ان کے دوستانہ مراسم تھے۔ وہ ایک لبرل اور مغربی طرزِ معاشرت کے پیروکار رہے ہیں۔ انہیں اردو، انگریزی، گجراتی، فرانسیسی، جرمن اور روسی زبانوں پر عبور حاصل تھا۔جمشید مارکر نے 1964 میں افریقی ملک گھانا میں بطور سفیر اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا۔وہ عمر قریشی کے ساتھ کرکٹ کے ابتدائی کمنٹیٹر بھی ہے۔انہیں فرانسیسی، جرمن اور روسی زبان بولنے پر عبور حاصل تھا۔جمشید مارکر کے سوگواران میں ایک بیٹی اور اہلیہ شامل ہے۔خاندانی ذرائع کے مطابق جمشید مارکر کی آخری رسومات پارسی عبادت گاہ محمودآباد میں ادا کی جائیں گی۔