لاہور(خصوصی رپورٹر) مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ بیگم کلثوم نواز کی صحت کے معاملے کو سیاسی بیانات میں شامل کرنے سے کسی کا سیاسی قد نہیں بڑھے گا ،مسلم لیگ (ن) آئندہ دو روز تک اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیگی اور انتخابی مہم کی قیادت نواز شریف ہی کرینگے ،جس طرح کے اقدامات کئے جارہے ہیں اس سے انتخابات کی شفافیت پر خود ہی سوالات اٹھ رہے ہیں اور عوام بھی اظہار کر رہے ہیں ،پنجاب اور سندھ میں افسران کی اوپر سے نیچے تک تبدیلی کردی گئی ہے لیکن خیبر پی کے میں ایسا کچھ نہیں ہوا ،اگر ان کا بس چلتا تو پنجاب میں لگنے والے ترقیاتی منصوبوں کو بھی دوسرے صوبوں میں منتقل کر دیا جاتا ، عمران خان نے جو چورن 2013ء میں بیچنا چاہاوہ 2018ء میں بھی نہیں بکے گا ، مسلم لیگ (ن) کے ساتھ جیسا سلوک ہوگا عوام اس سے بڑھ کر مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دیں گے۔ سب کو معلوم ہے کہ بیگم کلثوم نواز اس وقت وینٹی لیٹر پر ہیں اور اس حالت میں سب ان کیلئے دعا گو ہیں۔ اعتزاز احسن جیسی قدر آور شخصیت نے یہ بات کہی ہے کہ جس کلینک میں بیگم کلثوم نواز زیر علاج ہیں وہاں اس مرض کا علاج ہی نہیں ہوتا ،اس سے ہمارا دل دکھا ہے اور یہ افسوسناک ہے ،سب کو اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔ کسی کو بھی بیگم کلثوم نواز کی صحت کے معاملے کو سیاسی بیانات میں شامل کرنا زیب نہیں دیتا اور میرے خیال میں یہ الفاظ اعتزاز احسن کے سیاسی قدمیں اضافے میں مدد نہیں دیں گے ۔ انہوںنے کہا کہ نواز شریف اور ان کی صاحبزادی نیب میں 100سے زائد پیشیاں بھگت چکے ہیں ، اس سے قبل ان کا میڈیا ٹرائل ہوا ،جے آئی ٹی کے ہیرو نے تحقیقات کیں، نواز شریف پر ایک روپے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔ نواز شریف کا ایون فیلڈ سے تعلق کو ثابت کیا جائے ۔ عجلت میں صبح شام چھٹی کے روز کیس سننے کی باتیں کی جارہی ہیں ۔ صبح شام صرف شریف خاندان اور (ن) لیگ کے لوگوں کی طلبی کی جارہی ہے کیونکہ ان لوگوں نے عوام اور ملک کیلئے کام اور خدمت کی ہے اور عوام کیلئے منصوبے مکمل کئے ہیں اور یہ تمام منصوبے خود گواہی دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بنی گالہ سے اہم اعلان ہوا اور مجھے تو پی ٹی آئی کے اس ترجمان پر ترس آتا ہے جو اس سے قبل پانچ جماعتوں کا ترجمان رہ چکا ہے ۔ سلاخوں کے پیچھے سے چھپ کر اور کمرے سے اعلان کیا گیا کہ 24جون کو انتخابی مہم کا آغاز کریں گے ۔ خیالی وزیر اعظم عمران خان جس نے 2013ء میں بھی شیروانی سلوا لی تھی پی ٹی آئی کے کارکنوں سے چھپ کر بنی گالا میں بیٹھا ہے اور اپنے لئے رینجرز اور پولیس تعینات کرا رکھی ہے۔ 2018میں آپ بھی آزمائے ہوئے ہیں او رآپ خیبر پی کے میں کچھ نہ کر سکنے کی وجہ سے نا اہل اور نا لائق ثابت ہو چکے ہیں۔ آپ شریف شریف کی رٹ لگاتے ہیں لیکن آپ کا شرافت کے لفظ سے دور کا بھی تعلق نہیں ۔ انہوںنے کہا کہ عوام خدمت ، کارکردگی کی بناء پر ووٹ دیں گے مسلم لیگ (ن) جلد اپنے منشور کا اعلان کرے گی اور یہ منفرد ہوگا ۔انہوںنے کہا کہ نگران وزیر داخلہ کبھی انکار اورکبھی انکار کرتے ہیںوہ بتائیں زلفی بخاری کا نام کیوں ای سی ایل سے نکالا گیا وہ صرف اس کی وضاحت دیدیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ ن کے سیکرٹریٹ 180ایچ ماڈل ٹاؤن پر عظمی بخاری اور روبینہ خورشید عالم کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف نے نیب میں 100 پیشیاں بھگتیں۔ ہماری تمام ریفرنسز یکجا کر نے کی درخواست نہیں مانی گئی۔اب عدالت اپنے ہی احکامات کی نفی کرے گی‘ انتخابات سے قبل نیب کا اس طرح متحرک ہو جانا پری پول دھاندلی ہے۔ سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ باتیں کی جاتی ہیں نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈال دو اور لاڈلے کے لاڈلے کا نکال دو۔کیا ای سی ایل میں صرف نواز شریف، مریم نواز، حسن اور حسین چار کے لئے ہی خانے بنے ہوئے ہیں؟ جنہوں نے ہر ٹرائل کا سامنا کیا، پیشیاں بھگتیں، ان کا نام ہی ای سی ایل میں کیوں ڈالا جائے؟ دوسری کسی جماعت کے پاس پانچ سال کی کوئی کارکردگی نہیں۔ مسلم لیگ ن نواز شریف کے نعرے ’’کے ووٹ کو عزت دو‘‘ اور شہباز شریف کے ترقی کے ایجنڈے کے ساتھ الیکشن میں حصے لے گی اور 25 جولائی کو الیکشن جیتے گی۔ 25 جولائی کو تمام جھوٹوں سے مقابلہ ہوگا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ فنکار کسی بھی ملک کا چہرہ ہوتے ہیں، ہمارے ملک کے فنکاروں نے مارشل لاء ادوار میں بھی مشکلات سہہ کر ہماری ثقافت کو زندہ رکھا۔