اسلام آباد (صباح نیوز+آئی این پی، این این آئی) وزارت دفاع نے الیکشن کمشن کی درخواست پر عام انتخابات کے لیے پاک فوج کے ساڑھے 3 لاکھ اہلکار دینے کی حامی بھرلی۔ ملک میں 25جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہو چکی ہیں اور الیکشن میں سکیورٹی کے حوالے سے الیکشن کمشن نے وزارت دفاع کو خط لکھ کر پاک فوج کے ساڑھے تین لاکھ اہلکاروں کی خدمات طلب کی تھیں۔ ذرائع نے بتایا کہ وزارت دفاع نے الیکشن کمشن کی درخواست کا غیر رسمی جواب دے دیا ہے جس میں عام انتخابات کے لیے ساڑھے تین لاکھ فوجی اہلکار دینے کی حامی بھرلی ہے اور اس کے لیے 2 برسوں کے دوران ریٹائرڈ ہونے والے اہلکاروں کو بھی بلالیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت دفاع نے تینوں مسلح افواج کے ریٹائرڈ فوجیوں کو الیکشن ڈیوٹیوں کے لیے طلب کرلیا ہے اور ریٹائرڈ جوانوں کے پاس بھی مکمل اختیارات ہوں گے۔ واضح رہے کہ الیکشن کمشن نے عام انتخابات میں پاک فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور ترسیل بھی فوج کی نگرانی میں کی جائے گی اور پاک فوج کے اہلکار 27جون کو پرنٹنگ پریس کی سکیورٹی سنبھال لیں گے۔ عام انتخابات میں پولنگ سے 4روز قبل فوج کو بلایا گیا ہے۔ پاک فوج کے اہلکار پولنگ سٹیشن کے اندر اور باہر تعینات ہوں گے جبکہ انتہائی حساس پولنگ سٹیشنوں پر اہلکاروں کی اضافی نفری تعینات کی جائے گی۔ آئی این پی، این این آئی کے مطابق نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک کی زیر صدارت الیکشن کمشن میں اہم اجلاس ہوا جس میں الیکشن کمشن حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ الیکشن کمشن شفاف، غیرجانبدار انتخابات کرانے کے لیے مکمل تیار ہے۔ نگران وزیراعظم ناصر الملک اسلام آباد میں الیکشن کمشن کے ہیڈ آفس پہنچے جہاں ان کی آمد کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ نگران وزیراعظم کی آمد سے کچھ دیر قبل ہی میڈیا نمائندوں اور سائلین کو دفتر سے باہر نکال دیا گیا۔ جسٹس (ر) ناصر الملک کی الیکشن کمشن آمد پر سیکرٹری الیکشن کمشن بابر یعقوب نے ان کا استقبال کیا۔ الیکشن کمشن میں نگران وزیراعظم کی سربراہی میں بند کمرہ اجلاس ہوا جس میں انہیں انتخابات کی تیاریوں، سکیورٹی امور اور دیگر معاملات پر بریفنگ دی گئی۔ ذرائع کے مطابق نگران وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا عام انتخابات کے لیے کئی چیلنجز کا سامنا ہے لیکن الیکشن کمشن شفاف، غیرجانبدار انتخابات کرانے کے لیے مکمل تیار ہے جبکہ قیام امن یقینی بنانے کے لیے انتخابات فوج کی نگرانی میں کرائے جارہے ہیں۔ اس موقع پر نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بروقت شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنانا ہے۔ این این آئی کے مطابق نگراں وزیراعظم جسٹس (ر) ناصرالملک نے کہا صاف، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ نگراں وزیراعظم جسٹس (ر) ناصرالملک کی زیرصدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں نگران وزیراعظم کوعام انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم کو انتخابات کی تیاریوں پر بریفنگ دی۔ اس موقع پر نگراں وزیر اعظم اور چیف الیکشن کمشنر نے اس بات پر اتفاق کیا کہ عام انتخابات میں سیکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ نگراں وزیراعظم جسٹس (ر) ناصرالملک نے الیکشن کمیشن کو ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون میں کوئی کسرنہیں چھوڑی جائے گی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق نگران وزیراعظم ناصر الملک نے چیف الیکشن کمشنر سردار رضا سے ملاقات کی۔ اعلامیہ کے مطابق نگران وزیراعظم نے انتخابات 2018ء کیلئے الیکشن کی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ نگراں وزیراعظم ناصر الملک سے آذربائیجان کے سفیر نے ملاقات کی۔ اسلام آباد میں ہونے والی اس ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے ناصر الملک نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں اضافہ ہو رہا ہے۔