لاہور (خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی کے حلقہ 133 سے ٹکٹ نہ ملنے پر سابق صوبائی وزیر اور مسلم لیگی رہنما سید زعیم قادری باغی ہو گئے اور انہوں نے ناراض ہو کر نہ صرف خود این اے 133 سے حمزہ شہباز کے خلاف آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا بلکہ نیچے دو صوبائی حلقوں میں بھی اپنے دو ساتھیوں علی عمران شاہ کو پی پی 166 اور آصف مرزا بیگ کو پی پی 167 سے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑوانے کا اعلان کر دیا جبکہ مخصوص نشستوں پر ان کی اہلیہ عظمٰی قادری نے بھی مخصوص نشست پر مسلم لیگ (ن) کی صوبائی اسمبلی کی ٹکٹ واپس کر دی۔ گزشتہ روز سید زعیم قادری کے انتخابی دفتر میں ان کی دھواں دھار پریس کانفرنس سے پہلے مسلم لیگ کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق اور رانا مشہود انہیں منانے آپہنچے۔ خواجہ سعد رفیق نے انہیں صوبائی اسمبلی کی مسلم لیگ (ن) کی ٹکٹ کی یقین دہانی کروائی لیکن سید زعیم قادری نے کہا کہ انہیں صرف خود قومی اسمبلی کا الیکشن نہیں لڑنا بلکہ ذیلی صوبائی حلقوں سے اپنے دو ساتھیوں کو بھی الیکشن لڑوانا ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران سید زعیم قادری جذباتی ہو گئے اور کہا کہ میاں شہباز شریف نے مجھے کہا کچھ لوگوں کو تمہاری شکل پسند نہیں ہے۔ انہوں نے کہا میں حمزہ شہباز کے جوتے پالش نہیں کر سکتا، میں مالشیا نہیں ہوں۔ سنو حمزہ شہباز! لاہور تمہاری جاگیر نہیں ہے۔ سیاست میں رہوں نہ رہوں لیکن کسی کے آگے سر نہیں جھکاؤں گا۔ مجھے نواز شریف سے گلہ ہے انہوں نے مجھے 10 سال نہیں پوچھا۔ مریم نواز میری بیٹی ہے، بہن بیٹی ناراض ہو جائے تو بھی بیٹی ہی رہتی ہے۔ کلثوم نواز کی صحت یابی کے لئے دعاگو ہوں۔ انہوں نے کہا میں بڑھکیں نہیں مارتا۔ آج سے الیکشن اور جنگ دونوں اکٹھی ہوں گی۔ حمزہ شہباز میں تمہیں سیاست کرکے دکھاؤں گا۔ نوکری صرف اپنے کارکنوں کی کروں گا۔ حمزہ شہباز لاؤ اپنا نوکروں کا یونٹ اور آکر میرے خلاف الیکشن لڑو۔ میں کسی کا نوکر نہیں، الیکشن کی بات نہیں ہے، صبر کا پیمانہ لبریز ہوا ہے۔ عوام جانتے ہیں حمزہ شہباز 10 سال کہیں نہیں تھے، کسی سے ملاقات نہیں کی۔ انہوں نے کہا جان تو دے سکتا ہوں مگر عزت نہیں دے سکتا اور نہ ہی دوں گا۔ پی ٹی آئی نے مسلم لیگ ن سے بغاوت کا اعلان کرنے والے زعیم قادری کو تحریک انصاف میں شمولیت کی دعوت دی ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنما علیم خان نے کہا ہے کہ زعیم قادری فیصلہ کریں ان کا خیرمقدم کریں گے۔ مسلم لیگ ن کی اصلیت سامنے آگئی۔ مسلم لیگ ن نے ہمیشہ کارکنوں کا استحصال کیا۔ زعیم قادری پختہ سیاسی رہنما ہیں انہیں ان کا حق ملنا چاہئے۔ علاوہ ازیں زغیم قادری نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھ سے کوئی ناراضگی تھی تو لیڈر شپ بتادیتی کہ کس وجہ سے ناراض ہے میں وضاحت کر دیتا۔ این اے 133 میں جس کو ٹکٹ دیا جارہا ہے میں ان کے زیراثرکام نہیں کرسکتا۔ وہ 5 سال حلقے یں نہیں آیا، پارٹی کا ایک دفتر نہیں کھلوایا۔ پارٹی میں چلتی ہی حمزہ شہباز کی ہے اور کسی کی نہیں چلتی۔ میں کسی کی ذات پر بات نہیں کرتا۔ میڈیا کے ذریعے پی ٹی آئی کی پیش کش کا علم ہوا۔ علیم خان کا بہت شکریہ میں اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہوں اور آزاد حیثیت سے ہی الیکشن لڑوں گا۔ میں غلط کو غلط اور صحیح کو صحیح کہوںگا اور سیاست کروں گا۔ سب کچھ ابھی نہیں بتائوں گا، وقت آنے پر چیزیں بتاؤںگا۔ ناراض لیگی رہنما زعیم قادری کی اہلیہ عظمیٰ قادری کا کہنا تھا کہ وہ ذاتی نوکرانیوں کے ساتھ فہرست میں نہیں رہنا چاہتیں، اس لیے انہوں نے بھی ن لیگ سے راہیں جدا کرلیں۔مسلم لیگ ن کے سابق صوبائی وزیر رانا مشہود نے کہا ہے زعیم قادری نے جذباتی پن کا مظاہرہ کیا، ٹکٹ دینے کے فیصلے حمزہ شہباز نہیں پارلیمانی بورڈ کرتا ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما مصدق ملک نے امید کا اظہار کیا ہے زعیم قادری کے معاملے کا حل نکال لیا جائے گا۔ زعیم قادری کا بحیثیت آزاد امیدوار انتخاب لڑنے کا اعلان قبل از وقت ہے۔ ن لیگ نے ابھی پارٹی ٹکٹوں کا اعلان کیا ہی نہیں ہے۔ زعیم قادری کو منا لیں گے۔