شہبازشریف اوربلاول بھٹو نے پہلی تقریر میں میثاق معیشت پربات کی، میثاق معیشت کی تجویز کو کمزوری سمجھا گیا:ایازصادق

مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے فرمایا تھا کہ 90 دن میں بدعنوانی ختم کریں گے۔

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ حکومت نے اپوزیشن کی میثاق معیشت کی تجویز کو کمزوری سمجھا،یہ رویہ ہے تو ہمیں بھی ضرورت نہیں۔

قومی اسمبلی سے خطاب میں ایاز صادق نے کہا کہ اگرحکومتی رویہ ٹھیک ہوا تو ملکی مفاد میں میثاق معیشت ہو سکتا ہے،اگر رویہ ہی ٹھیک نہ ہو تو پھر ایک میز پر نہیں بیٹھ سکتے۔

 تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما سردار ایاز صادق نے کہا کہ شہبازشریف اوربلاول بھٹو نے پہلی تقریر میں میثاق معیشت پربات کی، رویے ٹھیک ہوئے تومیثاق معیشت پاکستان کے لیے بہتر ہوسکتا ہے، اگر رویہ ٹھیک نہ ہوا تو ایک میز پہ بھی نہیں بیٹھ سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے فرمایا تھا 90 دن میں بدعنوانی ختم کریں گے، بدعنوانی ختم نہیں ہوئی ہے لیکن بڑھ گئی ہے۔

سردار ایاز صادق نے کہا کہ حکومتی اراکین کفایت شعاری کی بات کرتے ہیں، وزیراعظم نے 45 کروڑ ہیلی کاپٹرکے لیے رکھے ہیں، ہم لیں تو پروٹوکول اوروہ لیں تو سیکیورٹی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ترامیم کے لئے اپوزیشن کو ساتھ بٹھائیں تو یہ پہلا قدم ہوگا،ایمنسٹی اسکیم پر عمران خان نے جو کہا اب انہیں اس پر شرمندگی تو ہوتی ہوگی؟

ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ شک ہے کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے میں کسی نا کسی نے پیسہ ضرور بنایا ہے، کیا اس کی تحقیقات نہیں ہونی چاہئیں؟ کیا نیب کو مقدمہ نہیں کرنا چاہیے؟

سابق اسپیکر کا کہنا تھا کہ خبر شائع ہوئی وزیراعظم نے حکومتی ارکان سے کہا کہ اپوزیشن ارکان سے گلے نہ ملیں،امید ہے وزیراعظم نے ایسی بات نہیں کی ہو گی۔

ایاز صادق نے یہ بھی کہا کہ ہمارے درمیان عزت و احترام کا رشتہ ہے جو کبھی نہیں چھوٹے گا،اپوزیشن لیڈر اور آصف زرداری نے میثاق معیشت پر کی بات کی،جسے کمزوری سمجھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بد عنوانی کے خاتمے کا کہا گیا تھا جبکہ اس میں اضافہ ہوا،بنی گالہ سے پہلے کرکٹ کے پیسوں کا کہا گیا بعد میں ایمنسٹی اسکیم کا بتایا گیا،نجکاری نہ کرنے کا کہا گیا وہ کی جارہی ہے۔

ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ کرکٹ چیئرمین بھی خود لگایا جو کہتے تھے ویر اعظم کو نہیں لگانا چاہیے،اس نریندر مودی کی بات نہیں کرتا، جسے آپ فون کرتے ہیں وہ اٹھاتا نہیں،اگر وہ آپ سے نہیں ملتا تو چھوڑ دیں پاکستان کی عزت کی خاطر چھوڑ دیں۔

سابق اسپیکر نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کہتے ہیں گھبرانا نہیں ہے، ہم حالات دیکھ کر گھبرائیں کیا، ہمارے تو پسینے چھوٹ جاتے ہیں، ایاز صادق نے دوران تقریر قافلہ کیوں لٹا، تیری راہبری کا سوال والا شعر بھی پڑھا۔

ایاز صادق نے آصف زرداری کی طرف دیکھتے ہوئے کہا کہ حفیظ شیخ پہلے ان کے وزیر خزانہ تھے،جس پر آصف زرداری نے خورشید شاہ کی طرف اشارہ کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم والے سامنے آتے ہوں گے تو سوچتے تو ہوں گے انہیں میں کیا کہتا رہا ہوں۔

ای پیپر دی نیشن