گزشتہ برس کینسر سے ڈیڑھ کڑور انسانوں کا شکار ، یہ تعداد دنیا سے اوجھل رہی: ڈاکٹر اسد پرویز

راولپنڈی ( نوائے وقت رپورٹ) ممتاز معالج چیئرمین ینگ ہومیو ڈاکٹرز فورم ، سی ای او کمال ہومیو پیتھک لیبارٹریز ڈاکٹر اسد پرویز قریشی نے کہا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے حکام انسداد کرونا کی بابت ہونے والی کوششوں کو سپورت کرتے رہیں ۔ وفاقی وزارت ہلتھ بھی اہل وطن کو کرونا وائرس کے جان لیوا اثرات سے بچانے کیلئے طب ، ایلوپیتھک اور ہومیو ماہرین اور معالجین کی خدمات حاصل کرے۔ صحت عامہ اور درپیش چیلجز کے موضوع پر منعقدہ نشست میں آن لائن گفتگو میں ڈاکٹر اسد پرویز قریشی نے بتایا کہ گزشتہ برس کینسر نے ڈیڈھ کڑور انسانوں کا شکار کیا لیکن یہ اموات دنیا کی سات ارب آبادی میں اوجھل رہی جبکہ کرونا وائرس کی تین لاکھ اموات نے دنیا پر خوف اور ہیجان کی فضا طاری کر دی ہے۔انکا کہنا تھا کہ انسانوں کو مسلسل خوف کا شکار کر کے جو کچھ حاصل کیا جارہا ہے یہ راز افشاء ہونا باقی ہے ۔ ڈاکٹر اسد پرویز قریشی نے بتایا کہ قرآن مجید میں ارشاد ربانی ہے کہ سوائے موت کے زمین پر کوئی ایسی بیماری نہیں جس کا علاج موجود نہ ہو اس فرمان خدا کی روشنی میں جب کوئی کسی مرض کو لا علاج کہنے کا دعوی کرتا ہے کہ تو بہت تکلیف ہوتی ہے ۔ وزارت صحت کے اعلی حکام ممکنہ علاج کے لیے ڈبلیو ایچ او اور مغرب کی طرف دیکھنا بند کر دیں ، پلیزاپنے پاکستانی معالجین پر بھروسہ کریں انشاء اللہ یہ معالجین حکومت اور قوم کو مایوس نہیں کریں گے انہوں نے بتایا کہ اس ساری صورت حال کا مثبت پہلو دنیا کا فطرت کی طرف لوٹنا ہے۔
فطرت میں حسن اور فطرت میں زندگی ہے پاکستان میں اہل وطن سبزیوں اور پھلوں کو دستر خوان کا حصہ بنا رہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ لوگ شعبہ طب کی طرف جس طرح میلان رکھ رہے ہیں حکومت کو اس رحجان کی سرپرستی کرنی چاہیے۔ وزارت صحت کو ہم طب وحکمت کے پلیٹ فارم سے کئی تجاویز دے چکے ہیں اعلی حکام کو حکماء کی پیش کش سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

ای پیپر دی نیشن