کرونا کا پھیلائو مزید تیز، نئے مرحلے میں داخل ہوچکا: عالمی ادارہ صحت

جنیوا (این این آئی)عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے لگنے والی بیماری کووڈ انیس کی وبا کا دنیا بھر میں پھیلاؤ اب مزید تیز رفتار ہو گیا ہے اور یہ مرض عالمی سطح پر اب ایک ’نئے اور خطرناک مرحلے‘ میں داخل ہو گیا ہے۔جنیوا سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اقوام متحدہ کے صحت سے متعلق عالمی ادارے نے کہا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر کووڈ انیس کی عالمگیر وبا اب نہ صرف مزید تیز رفتاری سے پھیل رہی ہے بلکہ دنیا کے بیسیوں ممالک میں اس وائرس سے بچاؤ کے لیے نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن سے عام انسان تنگ بھی پڑتے جا رہے ہیں۔ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس آڈانوم گیبرائیسس نے جنیوا میں ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد ایک نئی انتہا کو پہنچ گئی ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام اقوام اور ان کے باشندے انتہائی محتاط رہیں۔گیبرائیسس نے صحافیوں کو بتایاصرف جمعرات اٹھارہ جون کے روز ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کو عالمی سطح پر کورونا وائرس کے ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ نئے کیسز کی اطلاع دی گئی تھی۔ یہ بین الاقوامی سطح پر اس بیماری سے متاثرہ افراد کی اب تک کسی ایک دن میں ریکارڈ کی جانے والی سب سے زیادہ تعداد تھی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ عالمی سطح پر یہ وبا اور اس کا پھیلاؤ اب تیز رفتار ہوتے جا رہے ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کے مطابق کورونا وائرس کے ان ڈیڑھ لاکھ سے زائد نئے مریضوں کی نصف سے زائد تعداد کا تعلق دونوں امریکی براعظموں، جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے ممالک سے تھا۔ٹیڈروس آڈانوم گیبرائیسس نے کہاکہ دنیا اس وقت ایک نئے اور خطرناک مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ یہ بات بھی قابل فہم ہے کہ دنیا بھر میں کروڑوں انسان لاک ڈاؤن کے دوران اپنے گھروں میں رہتے رہتے تھک چکے ہیں اور بہت سے ممالک یہ بھی چاہتے ہیں کہ اب وہ جلد از جلد اپنے ہاں لاک ڈاؤن ختم کر کے اقتصادی سرگرمیوں کو بلاتاخیر بحال کریں۔تاہم انہوں نے تنبیہ کرتے ہوئے یہ بھی کہاکہ کورونا وائرس ابھی تک بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...