500 با اثر مسلمانوں میں تقی عثمانی سرفہرست عمران سال کی بہترین شخصیت

ممبئی (این این آئی) دی رائل اسلامک سٹریٹجک سٹڈیز سینٹر، عمان، اردن کے زیراہتمام ’’دی مسلم 500‘‘ کے نام سے ایک ریسرچ جرنل شائع کیاگیاہے جس میں 2020 کی دنیا بھرکی 500 با اثر مسلم شخصیات پر ایک سروے شائع کیا گیا ہے۔ جن کا ایک تعارفی خاکہ شائع کیا گیا ہے۔ جرنل کے مرتبین نے سروے کو زندگی کے 13شعبوں میں تقسیم کیا اور اس پر ریسرچ کی ہے۔ ان 13شعبوں میں علمی خدمات، سیاسی خدمات، مذہبی امور کا انتظام وانصرام، مبلغین اور روحانی رہنما، انسان دوستی / چیریٹی اور ترقی، معاشرتی مسائل، کاروبار، سائنس اور ٹیکنالوجی، فنون اور ثقافت، قرآن مجید، میڈیا، مشہور شخصیات‘ کھلاڑی اور انتہا پسند شامل ہیں۔ ادارے نے سال 2020 کیلئے سال کی سب سے بااثرشخصیات کا بھی انتخاب کیا ہے۔ جس میں مردکے زمرے میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کوسال کی سب سے بہترین شخصیت منتخب کیا گیا ہے۔ خواتین کے زمرے میں امریکہ ایوان نمائندگان کانگریس کی مشی گن سے رکن راشدہ طالب کوسال کی بہترین شخصیت قرار دیا ہے۔500 بااثر مسلم شخصیات کو دوحصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلے حصے کو ٹاپ 50 کے طور پر اور بقیہ 450 کو عام زمرے میں رکھا گیا ہے۔ ٹاپ 50 میں عالم اسلام کی عظیم شخصیت، نامور فقیہ اور سینکڑوں کتابوں کے مصنف جسٹس مفتی محمد تقی عثمانی کو پہلا مقام دیا گیا ہے، جبکہ اس فہرست میں ایران کے سپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای کو دوسرا، متحدہ عرب امارات کے ولی عہدشیخ محمد بن زائدالنہیان کوتیسرا، سعودی عرب کے شاہ سلمان کوچوتھا، ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کو چھٹا، مشہور داعی اور اسکالرشیخ سلمان العودہ کو گیارہواں، امیر قطر شیخ تمیم کو بارہواں، شیخ ازہر کو چودہواں، پاکستانی وزیراعظم عمران خان کو سولہواں، ولی عہد سعودی عرب محمد بن سلمان کو چوبیسواں، جمعیت علماء ہندکے جنرل سیکرٹری مولانا محمود مدنی کو اٹھائیسواں، شیخ یوسف القرضاوی کو بتیسواں، مولانا طارق جمیل کو چھتیسواں، فلسطینی صدر محمود عباس چھیالیسواں اور پاکستان تبلیغی جماعت کے امیر مولانا نذورالرحمن کو پچاسواں مقام حاصل ہوا ہے۔ 500 مسلم بااثر شخصیات میں تقریباً 24 بھارتی ہیں۔ جن میں مولانا محمود مدنی واحد ایسے فرد ہیں جنہیں ٹاپ 50 میں شامل کیا گیا ہے۔ آرٹ اینڈ کلچر کی کٹیگری میں شبانہ اعظمی، عامر خان، اے آر رحمنٰ کو شامل کیا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...