ریاض(نیٹ نیوز ) سعودی عرب میں کرونا کے پیش نظر 90 روز کے کرفیو کے بعد معمولات زندگی بحال ہو گئے۔ سعودی وزارت داخلہ کے مطابق کرفیو مکمل ختم کر دیا گیا ہے اور معمولات زندگی بحال ہو گئے ہیں تاہم حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔ معمولات زندگی بحال ہونے کے بعد مارکیٹس، بیوٹی پالر، باربر شاپ اور کاروباری مراکز کھل گئے جب کہ تمام مساجد بھی کھول دی گئی ہیں۔ تاہم عمرہ اور زیارت بدستور بند رہیں گی۔کرفیو ختم ہونے کے بعد سعودی عرب کے مختلف شہروں میں سڑکوں پر دفاتر جانے والوں اور کاروبار کرنے والی گاڑیوں کا رش دیکھا گیا، تاہم ٹریفک کا عملہ شاہراہوں پر تعینات ہے اور ایس اوپیز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے میں مصروف ہے۔ کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے سعودی حکومت نے 23 مارچ سے جزوی کرفیو کا اعلان کیا تھا جس کے بعد 31 مئی سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن نرم کر دیا گیا اور ضابطہ کار کے ساتھ مساجد میں باجماعت نمازوں کی ادائیگی کی بھی اجازت دے دی گئی ہے جب کہ سرکاری و نجی اداروں کے ملازمین بھی کاموں پر واپس آچکے ہیں۔ دنیا کے مختلف ممالک کی طرح سعودی عرب میں بھی سورج گرہن رہا۔ سورج گرہن کے دوران سعودی عرب کے مختلف شہروں میں نماز کسوف ادا کی گئی۔ نماز کسوف کے دوران استغفار، امت مسلمہ کی سلامتی کرونا سے نجات کے لیے خصوصی دعائیں کی۔سعودی عرب میں سینما گھر اور فلمی شوز کی مشروط بحالی کا اعلان کر دیا گیا۔ سعودی حکام کے مطابق حفاظی اقدامات کے ساتھ سینما گھر کھل سکیں گے۔ سماجی فاصلے کیلئے نشان لگائیں گے۔