ملک کی خوشحالی،ترقی کا راز آبی ڈیموں اور پانی کا ذخیرہ کرنے میں مضمر

مٹھیال ( نامہ نگار) کسی بھی ملک کی خوشحالی اور ترقی کا راز آبی ڈیموں اور پانی کا ذخیرہ کرنے میں مضمر ہے۔ ڈیموں کی تعمیر سے جہاں ررعی پیداوار میں خودکفالت حاصل کی جا سکتی ہے وہاں عوام کو روزگاری کی سہولیات بھی میسر آئیں گی۔جبکہ سبزیوں ، گندم ، چنا، گوشت کی پیداوار بھی بڑھے گی اس خوشحالی کا دورہ دورہ ہو گا۔ بارانی علاقوں میں اس سال بارشیں ہونے کی وجہ سے گندم کی پیداوار اچھی ہوئی ہے۔لیکن یہ گندم مارکیٹ میں کم مقدار میں آنے کی وجہ سے دوکانداروں نے گندم کے نرخوں اضافہ کر لیا ہے جو غریب عوام کی دسترس سے باہر ہے۔ بازار میں گندم کا نرخ 2000/-روپے مس ہے۔ جبکہ 50کلو کا توڑا 2500/-روپے پڑتا ہے ۔ جبکہ زمیندار کا خیال ہے کہ گندم کے نرخوں میں اضافہ ہو گا تو اس وقت گندم مارکیٹ میں لائی جائے گی۔ اس وقت فائن آئے گا 20کلو کا توڑا1000/-روپے میں دستیاب ہے۔
گھر کے 05/06افراد کھانے والے ہوں تو یہ آٹا ایک ہفتہ بھی نہیں چلتا ۔ عوام کی قوت خرید جواب دے چکی ہے۔ ان حالات میںآبی ڈیموں کی اشد ضرورت ہے ۔ ایک مرحوم صدر نے مختصر مات میں 06ڈیم تعمیر کرائے۔ جن کی تفصیل کچھ یوں ہے وارسک ڈیم 1960ئ؁ ، منگلا ڈیم 1961ئ؁،بسمل ڈیم 1962ئ؁، اور حب ڈیم 1963ئ؁،جبکہ تربیلا ڈیم 1968ئ؁ اور خان پور ڈیم 1969ئ؁ یہ سارے ڈیم بہت کم مدت میں تعمیر ہوئے ۔ اس کے بعد بارانی ترقی پر بھی کوئی متوجہ نہیں دی گئی جس وجہ سے زراععت ترقی نہ کر سکی ۔ عوامی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت بین ا لا اضلاعی پابندی کو ختم کرے تا کہ عوام کو سستے داموں اناج مل سکے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...