الگ صوبہ، ہائیکورٹ اور جوڈیشری میں حصہ مانگتے ہیں

Jun 22, 2021

  ملتان ( سپیشل رپورٹر )چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس محمد قاسم خان اور نامزد چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس محمد امیر بھٹی سمیت دیگر جج صاحبان آج شام ساڑھے 7 بجے ہائیکورٹ لان میں منعقدہ تقریب میں وکلاء سے خطاب کریں گے۔ چیف جسٹس آج دوپہر ضلعی عدلیہ کی جانب سے منعقدہ تقریب سے بھی خطاب کریں گے جبکہ کل ڈسٹرکٹ بار کی جانب سے دعوت پر عشائیہ سے بھی خطاب کریں گے۔ چیف جسٹس اور نامزد چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس محمد امیر بھٹی آج اور کل ملتان بنچ میں اہم مقدمات کی سماعت کریں گے۔چیف جسٹس ملتان بنچ میں بارز عہدیداران اور وکلاء سے ملاقاتیں بھی کریں گے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی ملتان آمد پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں ۔ چیف جسٹس قاسم خان 5 جولائی کو ریٹائرڈ ہوجائیں گے۔ یاد رہے کہ نامزد چیف جسٹس کا تعلق بھی ملتان بار سے ہے۔ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کے صدر سید ریاض الحسن گیلانی نے کہا ہے کہ ملتان کی عدالتی تاریخ میں آج نئی تاریخ رقم ہورہی ہے جب موجودہ چیف جسٹس اور نامزد چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے اعزاز میں تقریب منعقد ہوگی، آج ملتان میں مختلف نوعیت کے تین منصوبوں کا بھی افتتاح ہوگا۔ عدلیہ میں جنوبی پنجاب سے بھی تعیناتی کا عمل تیز ہونا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جنرل سیکرٹری ہائی کورٹ بار سجاد حیدر میتلا اور فنانس سیکرٹری محمد نواز نول بھی موجود تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلی بار 17 ججز تقریب میں شرکت کریں گے، ہائیکورٹ بار کی ویب سائٹ بنائی گئی ہے، یوٹیلیٹی سٹور کا قیام بھی پہلا تھا اب مزید سہولیات کے لیے بڑا سٹور قائم کیا جارہا ہے، مستقل طور پر علیحدہ ہائیکورٹ اور علیحدہ صوبہ کا مطالبہ ہے، جوڈیشری میں ملتان کا بہت کم حصہ ہے، لاہور ہائی کورٹ کے 13 نئے ججز میں سے صرف ایک جج کا تعلق ملتان سے ہے حالانکہ حصہ 5 ججز تعینات کرنے کا تھا، جنوبی پنجاب کو ہر فورم پر نظر انداز کیا جاتا ہے بار ایسوسی ایشن اپنی آواز بلند کرتی رہیں اور کرتی رہیں گی، ہر فورم پر آواز اٹھائی کہ جنوبی پنجاب کی ہائیکورٹ میں 46 ہزار سے زائد مقدمات زیر سماعت ہیں، جس کے باعث حصول انصاف میں دشواری ہے نامزد چیف جسٹس سے ملاقات میں بات ہوئی کہ وہ عہدہ سنبھالنے کے فوری بعد میکنیزم بنائیں گے جس سے کیسز کو جلد نمٹایا جائے۔ عدالتوں کو ڈیجیٹلائزڈ کیا جارہا ہے اور اس معاملے پر مسٹر جسٹس علی باقر نجفی کا کردار قابل ستائش ہے۔

مزیدخبریں