پنجاب کاٹن جنرز نے سندھ سے پھٹی کی ترسیل پر پابندی مسترد کردی 

 رحیم یار خان(بیورو رپورٹ)   بیشتر کاٹن زونز میں کپاس کی کاشت حکومتی توقعات کے برعکس کافی کم ہونے کے باعث ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ سندھ کے کاٹن جنرزکی جانب سے پھٹی کی سندھ سے پنجاب ترسیل پر پابندی کا مطالبہ جبکہ پنجاب کے کاٹن جنرز کی اس تجویز کی بھر پور مخالفت اور اس تجویز کو سندھ کے کاشتکاروں کے استحصال کے مترادف قرار دیتے ہوئے اس تجویز کو واپس لینے کا مطالبہ۔سینئر کاٹن جنرز نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے اس سال کپاس کا مجموعی ملکی پیداواری ہدف ایک کروڑ پانچ لاکھ مختص کیا تھا جس کے حصول کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے کپاس کے کاشتکاروں کے لئے بعض اضافی مراعات کا بھی اعلان کیا تھا لیکن حیران کن طور پر سندھ کے بڑے اور اہم ترین کاٹن زونز سانگھڑ اور گھوٹکی میں اس سال گنے کی کاشت میں اضافے کے ساتھ ساتھ چاول کی کاشت میں بھی پابندی کے باوجود ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ پنجاب بھر میں بھی رواں سال گنے کی کاشت میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کے باعث اس سال موسمی حالات بہتر رہنے کی صورت میں کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار 70سے75لاکھ بیلز ہونے کے امکانات ظاہر کئے جا رہے ہیں جبکہ ٹیکسٹائل ملز کے پاس بڑے برآمدی آرڈرز ہونے کے باعث ایک بار ٹیکسٹائل ملز کوبڑی مقدار میں روئی اور گھی ملز کو پام آئل کی درآمدات کرنا پڑیں گی جس پر بھاری زر مبادلہ خرچ ہو گا۔انہوں نے بتایا کہ کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار توقعات سے کم ہونے کی اطلاعات کے باعث وفاقی حکومت کو چاہئے تھا کہ کپاس کی کاشت کم ہونے کے باعث اس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کے لئے خاطر خواہ اقدامات کرتی لیکن اس کے برعکس حالیہ وفاقی بجٹ میں روئی کی فروخت پر عائد سیلز ٹیکس دس فیصد سے بڑھا کر سترہ فیصد اور کاٹن سیڈ آئل پر اٹھارہ فیصد سیلز ٹیکس کے نفاز کے ساتھ ساتھ ڈی اے کھاد کی قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پانچ ہزار600روپے تک پہنچنے اور اس پر سبسڈی کا دائرہ کار صرف بارہ ایکڑ تک کے زمینداروں تک محدود کرنے جیسے فیصلوں کے باعث روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں بجٹ کے بعد مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے جس سے کاشتکاروں میں تشویش دیکھی جا رہی ہے ۔کاٹن اسٹیک ہولڈرز نے وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ مذکورہ سیلز ٹیکس بجٹ پاس ہونے سے قبل واپس لینے کے ساتھ ڈی اے پی کھاد کی قیمتیں کم کی جائیں

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...