حج درخواستوں سے متعلق اہم وضاحت

سعودی وزارت حج و عمرہ نے واضح کیا ہے کہ حج کا انتخاب پہلے آؤ پہلے پاؤ کےاصول پر نہیں ‏ہوگا۔سعودی وزارت حج کے مطابق امسال حج کے لیے اب تک5لاکھ سے زائد رہائشی اور 150 سے زائد ‏غیرملکیوں کی درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔ حج کیلئےدرخواستیں بھیجنے والوں میں59فیصد ‏مرد اور 41 فیصدخواتین شامل ہیں۔وزارت نے واضح کیا ہے کہ حج کا انتخاب پہلے آؤ پہلے پاؤ کےاصول پر نہیں ہوگا بلکہ حج کا ‏انتخاب صحت، ضوابط اور مقررہ نظام کےمطابق ہوگا۔ ‏

حج انتخاب کےطریقہ کار کا فیصلہ مقررہ شرائط و ضوابط کے مطابق ہو گا ان امیدواروں کوترجیح ‏دی جائےگی جنہوں نےپہلےحج نہیں کیا کس نےکب درخواست دی اسےمدنظر نہیں رکھا جائے گا۔وزارت کا کہنا ہے کہ عازمین حج کا انتخاب شفاف بنیادوں پر کیا جائےگا، کوروناکےباعث ‏غیرمعمولی حالات میں لوگوں کی محدودتعدادحج کرسکےگی لوگوں کی صحت وجان کی سلامتی ‏کیلئےایس اوپیز پر عملدرآمدکویقینی بنایا جائے گا۔

حج درخواستوں کے نتائج کا اعلان 15 ذو القعدہ کو ہوگا، کورونا ویکسین لگوانے ‏والے اور پہلےکبھی ‏حج نہ کرنے والے ترجیح ہوں گے اور ذو القعدہ کی 13 تاریخ تک خواہشمند درخواستیں جمع کرا ‏سکتے ہیں۔سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق کورونا وائرس سے بچاؤ اور حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے ‏‏سعودی عرب کی حج اور عمرہ کی وزارت نے تصدیق کی ہے کہ کسی شخص کو بھی اسمارٹ کارڈ ‏‏اور سرکاری پرمٹ کے بغیر حج کی اجازت نہیں ہوگی۔

حج اور عمرہ کے نائب وزیر ڈاکٹر عبدالفتاح مشاط نے کہا ہے کہ اجازت نامہ (پرمٹ) الیکٹرانک ‏‏کارڈ اور حجاج کے آئی ڈی کارڈ کے ساتھ ہوگا اور وزارت کی ویب سائٹ کے علاوہ ایسا کوئی پلیٹ ‏‏فارم نہیں جس کے ذریعے حج کے لیے درخواست دی جاسکے۔‘‏کوئی بھی کمپنی جو وزارت کے پلیٹ فارم سے باہر حج کے لیے خدمات کے پیکجز پیش کر رہی ‏‏ہے، وہ نظام کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں برس کا حج صرف “ابشر” پلیٹ فارم کے ذریعے اجازت نامے استعمال کرے ‏‏گا، اور جنہوں نے حج کے پیکجز وزارت کے پلیٹ فارم سے خریدے ہیں اس کو ابشر اور ان کی ‏آئی ‏ڈی کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔

مکہ اور مدینہ میں مختص ہوٹلز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وزارت سیاحت، وزارت حج اور عمرہ اور ‏‏دیگر اداروں کے حفاظتی احتیاطی اقدامات کو یقینی بنائیں۔احتیاطی اقدامات کے تحت عازمین حج کے لیے صحت سے متعلق ایک گائیڈ بھی ہوگی۔ اگر ‏‏عازمین حج کو کورونا وائرس کی کی علامات سے متعلق شک ہو تو فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ‏‏چاہیے۔حکام کے مطابق حج کے دوران، دونوں مقدس مساجد، مکہ اور مدینہ کے مرکزی علاقوں میں ‏‏سماجی فاصلے کو برقرار رکھا جائے گا۔ اسی طرح عازمین کے سامان کو بھی وقتاً فوقتاً ڈس انفیکٹ ‏‏کیا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن