لاہور+ اسلام آباد (نیوز رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے پارٹی رہنماؤں ڈاکٹر یاسمین راشد‘ حماد اظہر‘ عندلیب عباس اور شیخ امتیاز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے شفاف انتخاب کروائے۔ اس آئینی ذمہ داری کو نبھانے کے لئے ریاست انہیں سہولیات فراہم کرتی ہے۔ قوم توقع کرتی ہے الیکشن کمیشن جس پر عوام کے ٹیکس کا پیسہ لگتا ہے ان الیکشن پر سوالیہ نشان لگتا رہا ہے۔ کب تک پاکستان اس صورتحال کا سامنا کرتا رہے گا۔ انتخابی ریفارمز پر جو کمیشن بنا تحریک انصاف نے پارلیمنٹ میں اس کا پورا ساتھ دیا۔ انتخابی اصلاحات کے لئے ہم آج بھی ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں۔ کراچی میں ایک ضمنی الیکشن کو بھی یہ ٹھیک نہیں کروا سکے۔ ایم کیو ایم کے علاوہ تمام جماعتوں نے کراچی کے الیکشن کو مسترد کر دیا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بڑی ذمہ داری سے بات کر رہا ہوں اگر 20 ضمنی الیکشن میں اپنی ساکھ کھو دی تو جنرل الیکشن کو الیکشن کمیشن دفن کر دے گا۔ دیکھ رہا ہوں وہ الیکشن کمیشن کو دفن کرنا چاہتے ہیں۔ یہ 20 سیٹوں کا الیکشن حمزہ شہباز شریف کے مستقبل کا الیکشن ہے۔ حمزہ اپنی کرسی کے تحفظ کے لئے کچھ بھی کر سکتا ہے۔ حمزہ نے سیٹیں جیتنی نہیں اس کو دلوائی جانی ہیں۔ ابھی تو شروعات ہیں یہ بازار میں بات ہے کہ 18 سیٹیں مسلم لیگ ن اور 2 سیٹیں تحریک انصاف کی ہیں۔ چودہ ڈی پی او اور ڈی سی او کو ہدایت کی گئی ہے کہ تمہارا مستقبل ان الیکشن سے جڑا ہوا ہے۔ اس وقت ضمنی الیکشن کو مکمل طور پر مینج کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنے کو تیار ہیں۔ تحریک انصاف کے بینرز اتروا دیتے ہیں تو پھر مسلم لیگ ن کے بھی اتروا دیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم یہ فکسڈ الیکشن کو نہیں مانیں گے۔ اگر یہ الیکشن ایسے ہوا تو اس کے خطرناک نتائج نکلیں گے۔ الیکشن کمیشن میں جو تعیناتیاں ہو رہی ہیں اس پر کوئی اعتراض نہیں لیکن اس کا کسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہونا چاہئے۔ علاوہ ازیںچیف الیکشن کمشنر سکند ر سلطان راجہ نے سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی پریس کانفرنس کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کو 24 گھنٹوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی پریس کانفرنس پر چیف الیکشن کمشنر نے فوری نوٹس لے لیا۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے وائس چئیرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزامات پر صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب سے فوری رپورٹ طلب کر لی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کو 24 گھنٹوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت کی کہ ملتان سمیت دیگر 19 حلقوں میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ثابت ہونے پر قانون کے تحت سخت سے سخت کارروائی کی جائے اور تمام کارروائی سے چیف الیکشن کمشنر کو فوری آگاہ کیا جائے۔